نقار کے معنی

نقار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ نِقار }

تفصیلات

١ - کینہ، خمومت، عداوت۔, m["مرکبات میں استعمال ہوتا ہے جیسے نَقّارچی (نَقَرَ۔ مارنا)","نَقّارہ کا مخفف","وہ جو اپنی چونچ سے مارے","کینہ پَروری"]

اسم

اسم کیفیت

نقار کے معنی

١ - کینہ، خمومت، عداوت۔

شاعری

  • وہ طبل بجیں، اور ڈفلی بھی نقار تاشے اور ترئی
    وہ دہل جھلنی باج رہے اور گھر گھر میں آواز گئی
  • ملائی اس نے شہنا سے جو دھن اپنے ترانے کی
    ندامت سے بری نوبت ہوئی نقار خانے کی

محاورات

  • بجا نقارہ کوچ کا اکھڑن لاگی میخ۔ چلنے ہارے چل بسے کھڑا ہوا تو دیکھ
  • پیٹ پھول کر نقارہ ہوجانا
  • تن سوکھا کبڑی پیٹھ ہوئی گھوڑے پر زین دھرو بابا۔ اب موت نقارہ باج چکی چلنے کا فکر کرو بابا
  • تن کی تنک سراے میں نیک نہ پائیو چین۔ سانس نقارہ کونچ کا باجت ہے دن رین
  • توتی کی آواز نقار خانے میں کون سنتا ہے
  • چھپر پر پھوس نہیں (دروازے) ڈیوڑھی پر نقارہ
  • خلق کی زبان، خدا کا نقارہ
  • زبان خلق (کو) نقارہ خدا (کہیے)
  • زبان خلق نقارۂ خدا
  • زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھو

Related Words of "نقار":