ٹکورا کے معنی
ٹکورا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ٹَکو (واؤ مجہول) + را }
تفصیلات
iاصلاً ہندی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں ہندی سے ماخوذ ہے اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو رسم الخط میں بطور اسم مستعمل ہے ١٧٦١ء میں "سامی" کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔, m["چھوٹا کچا آم کیری","چھوٹی کلہاڑی","نوبت کی آواز","ٹکور ٥"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : ٹَکورے[ٹَکو (واؤ مجہول) + رے]
- جمع : ٹَکورے[ٹَکو (واؤ مجہول) + رے]
- جمع غیر ندائی : ٹَکوروں[ٹَکو (واؤ مجہول) + روں (واؤ مجہول)]
ٹکورا کے معنی
ہر ٹکورے پہ ہے پنکھے کی طرح دل ہلتا آج نوبت سی لگا کرنے یہ نوبت پنکھا (١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ٣٦١:١)
"آموں کے درختوں میں ٹکورے اس کثرت سے آجاتے ہیں کہ بار سے ڈالیاں زمیں پر جھک پڑتی ہیں" (١٩٢٧ء، فکر یلیغ، ٩٩)
ادھر سے یادلیتی ہے ٹکورے اُدھر سے جھاڑ کھاتے ہیں جھکورے (١٧٦١ء، سامی (چمنستان شعراء، ٤١٩))
ٹکورا کے مترادف
ٹنکار
چٹکی, ڈنکا
ٹکورا english meaning
a filliptap; the sound of a drum; the treble end of the Moorish kettle-drumprocreation (نسل)reproduction