پرکار کے معنی

پرکار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پُر + کار }{ پَر + کار }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماحوذ صفت |پر| کے ساتھ فارسی مصدر |کردن| سے صیغہ امر |کار| بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب |پرکار| اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, iفارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(صحیح پرگار) دائرہ کھینچنے کا اوزار","اچھا بنا ہوا","لوہے کا دو شاخہ قلم جس سے دائرہ کھینچا جاتا ہے","لوہے کا دوشاخہ قلم جس سے دائرہ کھینچا جاتا ہے"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد ), اسم آلہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : پَرْکاریں[پَر + کا + ریں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : پَرکاروں[پَر + کا + روں (و مجہول)]

پرکار کے معنی

١ - سادہ کی ضد، جس میں بیل بوٹے اور مرصع کاری یا رنگ آمیزی ہو، رنگیں۔

 ہے اپنی سادگی شوق زلف پرخم سے کہ ہم تصور پر کار و سادہ رکھتے ہیں (١٩٥٥ء، دو نیم، ١١٤)

٢ - دانا، ہوشیار، اپنے فن میں ماہر۔

"تیری جواں سال ساحرہ چاند چہرہ پر کار شاعرہ۔" (١٩٦٢ء، ہفت کشور، ٤٢٢)

٣ - میناکار، نقش گر۔

"ایک سمت سادہ کار خوش پرکار بیٹھے انگوٹھیاں چھلے خوشنما بنا رہے تھے۔" (١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ٩٥٠:١)

٤ - موٹا، جعلی، دبیز، جعلی قلم سے لکھا ہوا۔

"حرف نہایت خوش خط ہوں اور بہت پرکار قلم سے نہ لکھا جائے۔" (١٨٧٠ء، خطوط سر سید، ٨٦)

٥ - عیار، چالاک۔

 چلتا پرزا ہے لکہ لکہ پرکار شفق ہے ان کی ملکہ (١٩٤٤ء، عروس فطرت، ٦٤)

٦ - کارگر، موثر، بھرپور۔

 لوگ کہتے ہیں یہی شیر ہے زندہ اب تک زخم ہیں چند لگے پر نہیں کوئی پرکار (١٩٣١ء، بہارستان، ٨١٢)

٧ - گندہ، مضبوط، مستقل، چلائو۔ (فرہنگ آصفیہ، 517:1)

 کہاں چین اس کو جب تک وہ نہ کرلے امتحان پورا اسی باعث سے اس کے ہاتھ میں پرکار رہتی ہے۔ (١٩٣٨ء، کلیات عریاں، ٢٩)

١ - وہ دو شاخہ آہنی قلم جس سے دائرہ کھینچتے ہیں۔

پرکار کے مترادف

چالاک

اختلاف, اسلوب, بھانت, تخصیص, جنس, خاصہ, خصوصیت, سبھاؤ, صورت, طرح, طرز, طریق, طور, فرق, قسم, مشابہت, مطابقت, نوع, ڈول, ڈھنگ

پرکار english meaning

a pair of compasses; kindsortspecies; waymodemannermethodfashionsimilitude; difference; specialtyFatkindskilfulthe queen (at chess)thickwaywell-executed

شاعری

  • آنکھ مستی میں کسو پر نہیں پڑتی اس کی
    یہ بھی اس سادہ و پرکار کی ہشیاری ہے
  • علم کا عالم پڑھایا نیہ کی آیت منجے
    آیت اس پرکار کا پرکاری سوں منج دل نشست
  • علم کا عالم پڑھایا نیہہ کی آیت منجے
    آیت اس پرکار کا پرکاری سوں منج دل نشست
  • ترے خورشید مکھ اوپر عجب جھلکار دستا ہے
    ترے رخسار پر تل نقطہ پرکار دستا ہے
  • دلا خاموش اس گفتار سے بہتر ہے خاموشی
    فلک ہے حلقہ پرکار نقطہ عقل انسانی
  • نور کے پرکار بولوں کھول
    دل کے فہموں دیکھ دھندول

محاورات

  • چھتیس پرکار کے بھوجن میں ستردو بہتر روگ بھرے ہیں

Related Words of "پرکار":