جیون کے معنی
جیون کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جی + وَن }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٩٥ء میں "دیپک پتنگ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["زندہ دلي","قوت عمل"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جیون کے معنی
"وہ بڑی کامیابی سے ایسے سارے ضروری کام انجام دیتے رہے جن کے بغیر سویت شہریوں کے لیے جیون بتانا محال ہو جاتا۔" (١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا، ٤٩:١)
دنیا میں بڑا ہے پرت کا رتن پرت بن نہیں کوئی خالی جیون (١٦٣٨ء، چندر بدن و مہیار، ٨١)
جیون کے جملے اور مرکبات
جیون ساتھی, جیون سنکٹ, جیون مکت, جیون بوٹی, جیون جیوتی, جیون رس, جیون گان
جیون english meaning
Lifeexistence; subsistence; hoodprofession; water; a sonexistenceliveinglivelihoodliving
شاعری
- کیا ظلم کیا بیجا مارا جیون سے اُن نے
کچھ ٹھور بھی تھی اس کی کچھ اس کا ٹھکانا تھا - جیون سے جاتے ہیں ناچار آہ کیا کیا لوگ
کبھو تو جانب عشاق بھی گرز کریے - دم عیسیٰ کتے مردے جلاون ہے وتیرا لے
دوری مارن ملن جیون مجہ آگہی کرن سکتا - نکل دھاک سوں بھویں اوپر یوں پڑے
کہ جیون شیر انگے رکھ تے باندر جھڑے - بانگ بلند بات یہ کہتا ہوں اے سجن
کعبے میں تجھ جمال کے تل جیون بلال ہے - نس غول کے جیون آگ دسے جلتے ہو بجتے
مشتاق سہیا ویسی ہتاں آتے ہوجاتے - پھیکی پڑتی ہے دھوپ یہ جوبن جوت
یہ رنگ کہ آنکھ کھول دے جیون گل - یاہے ترنگ اچپل نین ہورسار سو ہندو برن
سوکالے برچاہاتھ میں آیا کسی جیون مارکر - بسولے و سن جیب سوہن دے
کرے جیون کوں برما سو ووجب ہنسے - لال دو گال رنگ بھرے تیرے
عین جیون نارنگیاں ہیں بنگالی
محاورات
- تن پنجرا من تیترا سانس جیون کا سول۔ جب تیتر اڑ جات ہے تو ہو جا پنجر دھول
- ہان لابھ جیون مرن جس اپجس بدھ ہاتھ