پل کے معنی
پل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پُل }{ پَل }{ پِل }
تفصیلات
iفارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٩٧ء کو |یوسف زلیخا" میں مستعمل ملتا ہے۔, iسنسکرت سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٥٧ء کو |گلشنِ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - گھس کر، شامل ہو کر۔, m["ایک عمارت جو دریا پر بنائی جاتی ہے اور اس پر سے راستہ گزرتا ہے بعض دفعہ کشتیاں ساتھ ساتھ جوڑ کر اوپر رستہ بنادیتے ہیں","ایک لمحہ","ایک وزن جو چار کرش کے برابر ہوتا ہے اور تولے کا سولھواں حصہ ہوتا ہے","بے حد لذت کی نشانی ہے","پردہ چشم","پلک کا مخفف","دیکھئے: پل","رونگٹوں کا کھڑا ہوجانا","لمحے کا زمانہ","وقت کا ایک پیمانہ"]
پُل پُلپل پَل
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد ), متعلق فعل
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : پُلوں[پُلوں (و مجہول)]
پل کے معنی
|وہاں ایک بہت بڑا پُل اب بھی بطور یادگار باقی ہے۔" (١٩٣١ء، رسوا، خونی راز، ١٠٠)
|ہر ایک دقیقے کے ساتھ ساٹھ قسم کیا اس کو ثانیہ قرار دیا کہ ہندی میں پل کہتے ہیں۔" (١٨٤٥ء، احوال الانبیا، ٦٢:١)
"ایک گھنٹے میں ساڑھے تین ہزار آدمی کے قریب دنیا میں مرتے ہیں، یعنی ہر ایک پَل میں ایک آدمی۔" (١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ٧٩)
کوئی پل ایسا نہیں کٹتا کہ جس میں چین ہو دل لگاتے ہی یہ ہم پر کیا قیامت آگئی (١٩٠٥ء، داغ، یادگارِ داغ، ١٧٨)
|سولہ تولے کا ایک کرگ اور چہار کرگ کا ایک پل اور سو پل کا ایک تلا - ہوتا ہے۔" (١٩٣٩ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ١٦٧:١)
پل کے مترادف
ثانیہ, ساعت, لحظہ
آن, بچھالی, بھوسہ, پپوٹہ, پرالی, پَل, پلاد, پلک, ثانیہ, جسر, دم, ساعت, قنطرہ, گوشت, گھڑی, لحظ, لحظہ, لمحہ
پل کے جملے اور مرکبات
پل صراط, پل بندی, پل تختہ
پل english meaning
(Caus. of لوٹنا) To cause to be plundered(old use) time measure about a seconda rag a cloth tied to the ends of a pole to direct the flight of pigeonsa sudden emotionan affected motion in blandishment and coquetrybridgecausewaycauseway ; causeycauseyhangingmomentthe influence of an evil spiritthe string of a child|s topto be enamouredto be kept waitingto be pendingto cause to lie down or to lay downto delayto fall in love withto hangto have under one|s powerto kick when swimmingto minceto staggerto swingto trembleto trip
شاعری
- غالب کو دیوے قوتِ دل اس ضعیف کو
تنکے کو جو دکھاوے ہے پل میں پہاڑ کر - ٹھہر گیا تھا وہ مجھ میں بس ایک پل کے لئے
پھر اس کے بعد کوئی دھوپ تھی نہ سایا تھا - ساحل بھر لرزتا ہے اس موج کی ٹکر سے
کچھ دن جو تلاطم کی آغوش میں پل جائے - کوئی بھی کام ہو انجام تک نہیں جاتا
کسی کے دھیان میں پل پل یہ دھیان ٹوٹتا ہے - موسم کوئی خوشبو لے کر آتے جاتے ہیں
ہر پل دھیان دریچے میں اک صورت رہتی ہے - کہتے تھے ایک پل نہ جئیں گے ترے بغیر
ہم دونوں رہ گئے ہیں وہ وعدہ نہیں رہا - تم نے نگاہ پھیر کے دیکھا بس ایک پل
اُس ایک پل میں کتنے ہی موسم چلے گئے - مری حیات کے سارے سفر پہ بھاری ہے
وہ ایک پل جو تری چشمِ اعتبار میں ہے - عمرِ رواں کے رخت میں ایسا نہیں کوئی
جو پل تمھاری یاد سے باہر، بسر ہوا - ہر پل دھیان میں بسنے والے لوگ افسانے ہوجاتے ہیں
آنکھیں بوڑھی ہوجاتی ہیں خواب پرانے ہوجاتے ہیں
محاورات
- (زمانے کی) ہوا پلٹنا
- آب شمشیر (پلانا) سے سیراب کرنا
- آب شمشیر (پلانا) سے سیراب ہونا
- آپ تو گرم کرکے شربت پلاتے ہیں
- آسمانی پلانا
- آنکھوں پر پلکوں کا بوجھ نہیں ہوتا
- آنکھوں کے آگے بھوؤں کی برائی یا پلکوں کی برائی
- آنکھیں پلٹ جانا
- ادھر کاٹے ادھر پلٹ (-الٹ) جائے
- ادھر کاٹے ادھر پلٹ جائے