پوتا کے معنی
پوتا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پو (و مجہول) + تا }
تفصیلات
iسنسکرت میں لفظ|پوتر| سے ماخوذ |پوتا| اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٧٥ء کو |گلشنِ عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بیٹے کا بیٹا","دیکھئے: پوتہ","زمین کا محصول","س۔ پَوتر","سفیدی مٹی جسے پانی میں گھول کر دیواروں پر سفیدی کی طرح لگاتے ہیں","لگان (س پُت)","وہ کپڑا جو پنڈول یا سفیدی وغیرہ میں بھگو کر لپی ہوئی زمین یا دیوار پر صفائی کے لئے پھیرا جاتا ہے","وہ کپڑا یا برش جس سے سفیدی یا لپائی کریں"]
پوتر پوتا
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : پوتی[پو(و مجہول) + تی]
- واحد غیر ندائی : پوتے[پو (و مجہول) + تے]
- جمع : پوتے[پو (و مجہول) + تے]
- جمع غیر ندائی : پوتوں[پو (و مجہول) + توں (و مجہول)]
پوتا کے معنی
|کیا تو نادر شاہ کا پوتا ہے یا بہادر شاہ کا نواسا ہے۔" (١٩١٠ء، خوابِ ہستی، ٣٧)
پوتا english meaning
grandson; a son|s sona whitewashing brushGrandsonwhitewashing brush
شاعری
- باگ دشمن سے اب نہ پھیروں گا
کہ ہوں پوتا میں شیر حیدر کا
محاورات
- ایک لاکھ پوتا سوا لاکھ ناتی جس راون کے دیا نا باتی
- بوتا نہ جوتا‘ اللہ نے دیا پوتا
- بویا نہ جوتا اللہ میاں نے دیا پوتا
- بیٹا ہوا تو جب جانئے جب پوتا کھیلے باہر
- حلوا پوری باندی کھائے۔ پوتا پھیرنے بیوی جائے
- دادا مریں گے تو پوتا راج کرے گا
- لیپا پوتا بہ جانا
- نانا کے ٹکڑے کھاوے دادا کا پوتا کہلاوے
- نکٹی میا پانی پلا۔ پوتا انہیں گنوں سے