پڑ کے معنی
پڑ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَڑ }
تفصیلات
١ - پڑنا کا مادہ (تراکیب میں بطور جزو اول مستعمل)۔, m["پَت","گرنا","ایک طرف رکھا ہوا","پڑنا کا امر","گرا ہوا"]
اسم
اسم نکرہ
پڑ کے معنی
١ - پڑنا کا مادہ (تراکیب میں بطور جزو اول مستعمل)۔
پڑ english meaning
a workmanan artisanskilled labourer
شاعری
- بکتا ہے ایک بو سے پہ خو باں کے ہاتھ دل
اس جنس کا بھی اب تو یہی بھاو پڑ گیا - جو کعبے میں ہے شیخ وہی میکدے میں ہے
ناحق کا تیرے دل میں ہے بھٹکاؤ پڑ گیا - پالا پوسا میں نہال دل بڑھا
اس کے پالا پڑتے پالا پڑ گیا - وہ سر چڑھا ہے اتنا اپنی فروتنی سے
کھویا ہمیں نے اس کو ہر لحظہ پاؤں پڑ کر - تیری جو مسی زیب دہن دیکھے تو پڑ جائیں
پانی کے گھڑے غنچہ سوسن پہ ہزاروں - پڑ گئے جس زمیں پہ تیرے قدم
وہ فلک پائگاہ ہو کے رہی - جب مورخ ناکرے تاریخ منج مجلس کے تائیں (کذا)
قصہ خواں کیوں پڑ سکیں سو قصہ پایاں عید کا - پٹکی پڑ جائے محبت تیرے ارمانوں پر
ہاتھ رکھتے ہیں مرے نام سے وہ کانوں پر - پڑ گیا نیل مرے گال میں کیا قہر ہوا
ارے کمبخت نگوڑے پڑے تجھ پر پٹکی - دل میں یک بات ہے کسے نہ کہوں
کہ پھٹے گی وہ بات یاں ہی پڑ
محاورات
- کوئلوں کی دلالی میں (منہ بھی کالا کپڑے بھی کالے) ہاتھ کالے
- کھڑا تختہ پڑا شہتیر
- (پر) اوس پڑنا
- (کے ) دامن پر فرشتے نماز پڑھیں
- آ بلا گلے پر نہیں پڑتی تو بھی پڑ
- آ بلا گلے (پڑ) لگ۔ آ بلا مجھے مار
- آ بلا گلے پڑ، نہیں پڑتی تو بھی پڑ
- آ بلا گلے پڑ‘نہیں پڑتی تو بھی پڑ
- آ پڑوسن گھر کا بھی لے جا
- آ پڑوسن لڑیں