پک کے معنی
پک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَک }
تفصیلات
١ - پکنا سے (مرکبات میں مستعمل)۔, m["بیس برس کا ہاتھی","پکانا (س ۔ پچ)","پکنا کا امر","پیک کا مخفف","جوان ہاتھی"]
اسم
اسم نکرہ
پک کے معنی
پک english meaning
a herba slaveArtlessbrilliant or lustrousgrandermasteropinionativeresplendentself complacentself-conceited headstrongsirto be attachedto fall in loveto have an attack of sun stroke
شاعری
- چنداے سپہر چھاتی ہماری جلا کرے
اب داغ کھاتے کھاتے کلیجے تو پک گئے - مرزا کے جب سے نکل نہیں آتشک گئی
بدبات پھوٹی چار میں یہ ہانڈی پک گئی - نس دن سجن تجھ بن مجھے تن برہ کا بھارا ہوا
تجھ چاند کے درسن بدل پک یک انجھو تارا ہوا - سبکی سے نام لیتے ہیں شاہ انام کا
باتوں سے پک گیا ہے کلیجہ غلام کا - مرزا کے جب سے نکلی نہیں آتشک گئی
یہ بات پھوٹی چار میں یہ ہانڈی پک گئی - وہ کچا ہے کہ آئے گا مرے پاس
خیال خام سے دل پک گیا ہے - آتشیں خو سے آرزوئے وصال
پک گیا اب خیال خام مرا - بچپنے سے اس نے سیکھا پک پنا
بھولا بھولا ہو کے گھونا ہو گیا - بتوں کے ناز سے دکھ دکھ کے پک گئے ہیں دل
وہ کون ہے کہ خدا سے جو داد خواہ نہیں - گنج سے لاتی تھی دو دال اڑھائی چاول
غیر کی ہانڈی میں پک جاتا تھا کھانا میرا
محاورات
- (لنگڑی) لنگڑے نے چور پکڑا،دوڑیو (بے اندھے) میاں اندھے
- (منہ سے) رال ٹپکنا
- آدمی چاہئے دل کا پکا پیٹ کا گہرا
- آدمی سا پکھیرو کوئی نہیں
- آدمیت اختیار کرنا یا پکڑنا
- آدمیت پکڑنا
- آگ پر تیل ٹپکانا یا ڈالنا
- آم ٹپکا پانی ڈبکا
- آم ٹپکنا
- آم کا ٹپکنا