پیشاب کے معنی

پیشاب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ پیشاب (ی مجہول) }

تفصیلات

iفارسی سے اردو میں اصل صورت اور مفہوم کے ساتھ داخل ہوا۔ بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٤٢١ء کو "شکار نامہ بحوالہ و شہباز، سکھر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(عوام) نطفہ"]

پیشاب پیشاب

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

پیشاب کے معنی

١ - موت، بول، قارورہ۔

"مرشد جس وقت موتنے کو جاویں تو ان سے عرض کرنا وہ تھوڑا سا پیشاب مجھے دے دیں گے" (١٩٣١ء، رسوا، خورشید بہو، ٩٣)

٢ - [ مجازا ] نطفہ، صلب۔

"میں اپنے باپ کے پیشاب سے نہیں اگر اس بدتمیزی کا مزا تمہیں نہ چکھا دوں" (١٩٥٨ء، مہذب اللغات)

پیشاب کے مترادف

موت

بِند, بول, بَول, تخم, شاش, شاشہ, قارورہ, مُوت

پیشاب english meaning

urinepisspissingurine ; piss

شاعری

  • دمبدم پیشاب نے اے چاندنی بولا دیا
    پائخانے میں اندھیرا ہے پڑا رکھ آ چراغ
  • دمبدم پیشاب نے اے چاندنی بولا دیا
    پائے خانے میں اندھیرا ہے پڑا رکھ آ چراغ
  • ہوا پیشاب بند بچے کا
    دیں شکم پر تریڑا پانی کا
  • بل بے نامردی مرا ہوگیا پیشاب خطا
    کل بنڈیلے نے جوہیں گھورے پہ گھورا مجھکو

محاورات

  • آج کل ان کے پیشاب میں چراغ جلتا ہے۔آج کل (ان کے نام) ان کی ناؤ کمان چڑھتی ہے
  • اپنی صورت تو چینی میں پیشاب کرکے دیکھ
  • اس پر پیشاب بھی نہیں کرتا
  • ان کے پیشاب سے چراغ جلتا ہے
  • بنئے کے پیشاب میں بچھو پیدا ہوتا ہے
  • پیچامہ سیتے ہیں تو پہلے پیشاب کے لئے راہ رکھ لیتے ہیں
  • پیشاب بند ہونا
  • پیشاب بھی نہ کرنا
  • پیشاب خطا ہونا
  • پیشاب سے چراغ جلتا ہے

Related Words of "پیشاب":