چاروں کے معنی

چاروں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چا + روں (و مجہول) }

تفصیلات

iسنسکرت کے لفظ |چتوار| سے فارسی میں |چہار| بنا اور امکان ہے کہ یہ فارسی سے اردو زبان میں آیا اور چار کے ساتھ |وں| بطور لاحقہ لگایا گیا ہے اور اردو اسم صفت کے مستعمل ہے ١٧٨٠ء میں "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چار کے چار","ہر چار","ہر چہار"]

چِتْوَار چار چاروں

اسم

صفت عددی ( جمع )

اقسام اسم

  • واحد : چار[چار]

چاروں کے معنی

١ - چار کی جمع، چار، ہر چار۔

 ہیں کرنیں ایک ہی مشعل کی ابوبکر و عمر عثمان و علی ہم مرتبہ ہیں یاران نبیۖ کچھ فرق نہیں ان چاروں میں رجوع کریں: (١٩٣١ء، بہارستان، ٣٢)

چاروں کے جملے اور مرکبات

چاروں ورن, چاروں اور, چاروں آشرم, چاروں پہر, چاروں طرف

چاروں english meaning

The fourthe whole four

شاعری

  • ہیں چاروں طرف خیمے کھڑے گرد باد کے
    کیا جانئے جنوں نے ارادہ کدھر کیا
  • ہیں عناصر کی یہ صورت بازیاں
    شعبدے کیا کیا ہیں ان چاروں کے بیچ
  • کانٹوں میں ہے گھرا ہوا چاروں طرف سے پھول
    اُس پر کھلا ہی پڑتا ہے‘ کیا خوش مزاج ہے
  • بنائی پہلے تو یہ کائنات چاروں طرف
    پھر اس کے بعد مجھے آشکار تُو نے کیا
  • یہ جو بے رنگ سی‘ بے آب سی آتی ہے نظر
    اِسی مٹی پہ پڑا کرتے تھے وہ نُور قدم
    جن کی آہٹ کا تسلسل ہے یہ سارا عالم
    جن کی خوشبو میں ہرے رہتے ہیں دل کے موسم
    جس کی حیرت سے بھرے رہتے ہیں خوابوں کے نگر

    وہ جو اِک تنگ سا رستہ ہے حرا کی جانب
    اُس کے پھیلاؤ میں کونین سمٹ جاتے ہیں
    آنکھ میں چاروں طرف رنگ سے لہراتے ہیں
    پاؤں خُود جس کی طرف کھنچتے چلتے جاتے ہیں
    یہی جادہ ہے جو جاتا ہے خُدا کی جانب

    کتنی صدیوں سے مسلط تھا کوئی شک مُجھ پر
    اپنے ہونے کی گواہی بھی نہیں ملتی تھی
    حبس ایسا تھا کوئی شاخ نہیں ہلتی تھی!
    اک کلی ایسی نہیں تھی جو نہیں کھلتی تھی
    جب کُھلی شانِ ’’رفعنا لک ذِکرک‘‘ مجھ پر

    آپ کا نقشِ قدم میرا سہارا بن جائے!
    بادِ رحمت کا اشارا ہو سفینے کی طرف
    وہ جو اِک راہ نکلتی ہے مدینے کی طرف
    اُس کی منزل کا نشاں ہو مِرے سینے کی طرف
    مرے رستے کا ہر اک سنگ ‘ ستارا بن جائے!!
  • بارش

    ایک ہی بارش برس رہی ہے چاروں جانب
    بام و در پر… شجر حجر پر
    گھاس کے اُجلے نرم بدن اور ٹین کی چھت پر
    شاخ شاخ میں اُگنے والے برگ و ثمر پر‘
    لیکن اس کی دل میں اُترتی مُگّھم سی آواز کے اندر
    جانے کتنی آوازیں ہیں…!!
    قطرہ قطرہ دل میں اُترنے ‘ پھیلنے والی آوازیں
    جن کو ہم محسوس تو کرسکتے ہیں لیکن
    لفظوں میں دوہرا نہیں پاتے
    جانتے ہیں‘ سمجھا نہیں پاتے
    جیسے پت جھڑ کے موسم میں ایک ہی پیڑ پہ اُگنے والے
    ہر پتّے پر ایسا ایک سماں ہوتا ہے
    جو بس اُس کا ہی ہوتا ہے
    جیسے ایک ہی دُھن کے اندر بجنے والے ساز
    اور اُن کی آواز…
    کھڑکی کے شیشوں پر پڑتی بوندوں کی آواز کا جادُو
    رِم جھم کے آہنگ میں ڈھل کر سرگوشی بن جاتا ہے
    اور لہُو کے خلیے اُس کی باتیں سُن لگ جاتے ہیں‘
    ماضی‘ حال اور مستقبل ‘ تینوں کے چہرے
    گڈ مڈ سے ہوجاتے ہیں
    آپس میں کھو جاتے ہیں
    چاروں جانب ایک دھنک کا پردہ سا لہراتا ہے
    وقت کا پہیّہ چلتے چلتے‘ تھوڑی دیر کو تھم جاتا ہے
  • آنکھ اور منظر کی وسعت میں چاروں جانب بارش ہے
    اور بارش مین‘ دُور کہیں اِک گھر ہے جس کی
    ایک ایک اینٹ پہ تیرے میرے خواب لکھے ہیں
    اور اُس گھر کو جانے والی کچھ گلیاں ہیں
    جن میں ہم دونوں کے سائے تنہا تنہا بھیگ رہے ہیں
    دروازے پر قفل پڑا ہے اور دریچے سُونے ہیں
    دیواروں پر جمی ہُوئی کائی میں چھُپ کر
    موسم ہم کو دیکھ رہے ہیں
    کتنے بادل‘ ہم دونوں کی آنکھ سے اوجھل
    برس برس کر گُزر چُکے ہیں‘

    ایک کمی سی‘
    ایک نمی سی‘
    چاروں جانب پھیل رہی ہے‘
    کئی زمانے ایک ہی پَل میں
    باہم مل کر بھیگ رہے ہیں
    اندر یادیں سُوکھ رہی ہیں
    باہر منظر بھیگ رہے ہیں
  • تُو نہیں‘ تیرا غم ہے چاروں طرف
    جس طرح چاند‘ چاندنی میں نہیں
  • کبھی کبھی مجھے پہچانتی نہیں وہ آنکھ
    کبھی چراغ سے چاروں طرف جلاتی ہے
  • تُو نہیں ، تیرا غم ہے چاروں طرف
    جس طرح چاند، چاندنی میں نہیں

محاورات

  • ان بیچاروں نے ہینگ کہاں پائی (جو بغل میں لگائی)
  • ان بے چاروں نے ہینگ کہاں پائی
  • چاروں چول برابر ہے
  • چاروں چولوں سے ٹھیک کرلینا
  • چاروں راستے موکلے کوئی روک ٹوک نہیں
  • چاروں شانے چت گرنا
  • چاروں شانے چت کرنا یا گرنا
  • چاروں شانے چت ہوگیا
  • رانگھڑ گوجر دو۔ کتا بلی دو ۔ ‌‌یہ چاروں نہ ہوں تو کھلے کواڑوں سو
  • گوجر ‌رانگھڑ ‌دو، ‌کتا ‌بلی ‌دو۔ ‌یہ ‌چاروں ‌نہ ‌ہوں ‌تو ‌کھلے ‌کواڑوں ‌سو

Related Words of "چاروں":