چشمہ کے معنی
چشمہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چَش + مَہ }
تفصیلات
١ - زمین سے پانی نکلنے کی جگہ، پانی کا سوتا، منبع، چوپا۔, m["چشمہ","پانی جھرنے یا نکلنے کی جگہ","پانی کا سوتا","پانی کی سوت","چشمِ سوزن","سوئی کا ناکہ"]
اسم
اسم نکرہ
چشمہ کے معنی
چشمہ کے مترادف
دھارا, عینک
آفتاب, تالاب, جھرنا, دھار, دھارا, سوت, عینك, عینک, غدیر, فوارہ, منبع
چشمہ کے جملے اور مرکبات
چشمۂ آب حیات, چشمۂ حیات, چشمۂ حیواں, چشمۂ خضر, چشمۂ خورشید, چشمۂ زندگانی, چشمۂ ساار, چشمۂ سلسبیل, چشمۂ سوزن, چشمۂ شافی, چشمۂ فکر, چشمۂ نوش, چشمۂ نیلوفری
چشمہ english meaning
(also سرچشمہ sar-chash|mah) sourceA fountaina springfountainglassesgogglessourcesource |P|spectaclesspringthese are things of the past
شاعری
- ڈیرے ڈالے ہیں بگولوں نے جہاں
اس طرف چشمہ رواں تھا پہلے - لایا ہوں یوں بچا کے حوادث سے زیست کو
لاتے ہیں جیسے کوہ سے چشمہ نکال کر - دشتِ وفا کے پیڑ عجب ہیں پھل بھی نہیں چھاؤں بھی نہیں
اور سفر میں آنے والا اک اک چشمہ کھاری ہے - عجب کشش تھی سمندر کی سبز آنکھوں میں
ہرایک چشمہ اُسی کی طرف روانہ تھا - وہ کالی آنکھیں ، شہر میں مشہور تھیں بہت
تب ان پہ موٹے شیشوں کا چشمہ چڑھا نہ تھا - ہے دین ترا اب بھی وہی چشمہ صافی
دیں داروں میں پر آب ہے باقی نہ صفا ہے - تحریر اس کی بحر فصاحت کی موج تھی
تقریر اس کی چشمہ آب زلال تھا - درختاں جتے خضر سے حلہ پوش
ہر یک چشمہ لذت میں جوں آب نوش - بہت شباب رہا آبیار سبزہ خط
ہوا ہے آب سے اب چشمہ ذقن خالی - اس سے چشمہ عرفان نے آبروپائی
بہار گلشن رضوان نے آبروپائی
محاورات
- تشنہ رامی نماید اندر خواب۔ ہمہ عالم بچشم چشمہ آب
- ہر کجا چشمہ بود شیریں۔ مردم و مرغ و مور گرد آیند