چھانا کے معنی
چھانا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ چھا + نا }
تفصیلات
١ - سایہ کرنا، پھیلانا، وسعت دینا، پاٹنا یا تاننا (چھپر یا کھپریل وغیرہ کا) سائبان بنانا، سایہ کرنے کے لیے اوپر سے ڈھانک دینا، چھت ڈالنا۔, m["(غم) طاری ہونا","ابر کا محیط آسماں ہونا","اندھیرا کرنا","بادلوں کا ہجوم کرنا","پرچھاواں ڈالنا","چھت بنانا","چھت ڈالنا","سایہ کرنا","غالب ہونا","کھپریل کی پوشش کرنا"]
اسم
فعل لازم
چھانا کے معنی
چھانا english meaning
become overpowrfulloomovercastoverspread
شاعری
- مت سہل ہمیں سمجھو پہونچے تھے بہم تب ہم
برسوں تئیں گردوں نے جب خاک کو چھانا تھا - تجھ سا دوجا دیکھنے کو
سارا عالم چھانا ہے - مانند صبا ہم ہیں گل و برگ سے واقف
چھانا ہوا گلزار جہاں سب ہے ہمارا - کس جوش میں ہے صورت سیلاب روانہ
کہسار سے اوترا تو بیابانوں کو چھانا - نہیں خون کا ایک قطرہ اب اس میں
یہ دل تیری مژگاں کا چھانا ہوا ہے - مثل ہے جتنا چھانا اتنا کھایا کرکرا ے دل
ملے کیا خاک اسے دنیا کی جس نے خاک چھانی ہے - مت سہل ہمیں سمجھو پہنچے تھے بہم تب ہم
برسوں تئیں گردوں نے جب خاک کو چھانا ہے - خط اگر لکھنے لگا طعنوں سے چھانا سینا
جب قلم اس نے لیا ہاتھ میں نیزا مارا
محاورات
- آسمان پر ابر چھانا
- آسمان پر تاریکی چھانا
- آشیاں یا آشیانہ بنانا باندھنا۔ چھانا۔ کرنا یا لگانا
- آنکھوں پر چربی چھانا
- آنکھوں پر غبار چھانا یا رہنا
- آنکھوں میں (اندھیارا) اندھیرا آجانا۔ آنا۔ چھاجانا۔ چھانا یا ہونا
- آنکھوں میں بہار آنا۔ پھولنا یا بہار چھانا
- آنکھوں میں تاریکی چھانا
- آنکھوں میں چربی چھا جانا یا چھانا
- آنکھوں میں چربی چھانا