ڈگر کے معنی
ڈگر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ڈَگَر }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ڈگ (بمعنی قَدَم) کے آخر پر |ر| بطور لاحقہ نسبت لگانے سے بنا۔ جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٤٦ء میں "کھیت کرم" میں استعمال ہوتا ہے۔, m["ڈگرنا کا","راہ جیسے اپنی ڈگر چلاجا","شارع عام","شاہی سڑک","ڈگ سے","ڈگر چلت","ڈگرنا کا","کھیتوں کے درمیان چوڑا رستہ مویشی کے چلنے کے لئے"]
ڈگ ڈَگَر
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
ڈگر کے معنی
"اور ٹیڑے میڑھے پٹے ہوئے راستے سے ہٹا کر سیدھی ڈگر پر لگا دیا ہے۔" (١٩٧٣ء، اندازِ نظر، ١٤٥)
"ایک زبان جو عام ڈگر سے مختلف تھی اور اس سے جو الفاظ ادا ہوتے تھے اس کے کئی معنے ہوتے تھے۔" (١٩٨٧ء، حصار، ٧٧)
ڈگر کے مترادف
راہ, سڑک, روڈ, روش, صراط, راستہ, شارع
بَٹیا, پگڈنڈی, جادہ, خیاباں, دستہ, راستہ, راہ, رستہ, سڑک, شارع
ڈگر english meaning
Highwaywayroadpathtrack; a wide path between fields (for the passage of cattle)
شاعری
- ضعف سے کچھ نظر نہیں آتا
کررہی ہیں ڈگر ڈگر آنکھیں - شام ہوئی ڈگر ڈگر میں پھیلی شب کی سیاہی ہے
پچھم اور کبھی کا ڈوبا‘ چار پہر کا راہی ہے
محاورات
- آنکھیں ڈگڈگانا یا ڈگر ڈگر کرنا
- پرانی ڈگر پر چلنا
- پریت ڈگر جب پگ رکھا ہونی ہوئے سو ہو۔ نیہ نگر کی ریت ہے تن من دینوکھو
- ڈگر ڈگر کرنا
- ڈگری پانا (یا حاصل کرنا)