کار کے معنی

کار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کار }

تفصیلات

iفارسی زبان میں مصدر |کردن| سے مشتق حاصل مصدر ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س کِر۔ کرنا)","بڑی تقریب","تقریبِ شادی","جنگ و جدل","لڑائی","لین دین","موٹر گاڑی","کھیتی باڑی"]

کردن کار

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع استثنائی : کاراں[کا + راں]
  • جمع غیر ندائی : کاروں[کا + روں (واؤ مجہول)]

کار کے معنی

١ - کام، فعل، ہنر، شغل، مشغلہ، پیشہ، دھندا۔

"رات دن سوائے تاتا تھئی، تاتا تھئی کے اور کچھ کار ہی نہ تھا۔" (١٩٢٨ء، پس پردہ، ٣٥)

٢ - لکڑی وغیرہ پر نقاشی وغیرہ، صنعت، دستکاری، مینا کاری۔

 کمر بند میں کار ہیرے کا تھا گلے میں بھی اک ہار ہیرے کا تھا (١٨٨٠ء، طلسم مضاحت، ٢١٩)

٣ - معاملہ، مسئلہ، امر۔

 غافل از کار یہ ستم دیدہ تھا جو باتوں میں اس کی گرویدہ (١٨١٠ء، بحرالمحبت، ٥٨)

٤ - شادی یا تقریب، بیاہ کی تقریب۔

"ماشاء اللہ چھوٹے نواب کا کارکب کرنے کا ارادہ ہے۔" (١٩٦٧ء، اجڑا دیار، ٢٢٣)

٥ - کھیتی باڑی، جنگ و جدل، مطلب، مراد، مقصد۔ (جامع اللغات، فیروز اللغات)

کار کے مترادف

شغل, کرتوت, کام, جنگ

اثر, استعمال, پیشہ, جھگڑا, دھندا, زراعت, سعی, سیارہ, شادی, شغل, صنعت, عمل, فعل, محنت, نشان, کاج, کام, کرتوت, کوشش, ہنر

کار کے جملے اور مرکبات

کارجہاں, کار ثواب, کاربند, کاروبار, کارکردگی, کارفرما, کار آمد, کارنامہ, کارخانہ, کارکن[1], کارگر[1], کارخیر, کار سیاہ, کار جہاں, کارساز, کارسرکار, کاردار, کار آفریں, کار پیما, کارخانۂ قدرت, کارروائی, کارزار, کار آزمودہ, کارکشا, کارگزاری, کارگاہ, کارزار حیات, کار آموز, کار آموزی, کار چوب, کارخانہ داری, کار دانی, کار دستی, کارکردہ

کار english meaning

cultivatorhard-heartedlyplanterungodly

شاعری

  • دشمنی ہم سے کی زمانے نے
    کہ جفا کار تجھ سے یار کیا
  • سو اُس کو ہم سے فراموش کار یوں لیگے
    کہ اُس سے قطرۂ خوں بھی نہ یادگار رہا
  • درپے ہمارے جی کے ہوا غیر کے لیے
    انجام کار مدعی کا مدعا ہوا
  • اُس گوہر مراد کو پایا نہ ہم نے میر
    پایان کار مرگئے یوں خاک چھان کر
  • یعنی کہ اپنے عشق کے حیران کار میر
    دیوار کے سے نقشِ در اوپر کھڑے رہے
  • آخر کار محبت میں نہ نکلا کچھ کام
    سینہ چاک و دل پژمردہ نم سے بھی
  • روؤں ہوں شرم گنہ سے زار زار
    بے عنایت کچھ نہیں اسلوب کار
  • عشق تو کار خوب ہے لیکن میر کھنچے ہے رنج بہت
    کاشکے عالم ِ ہستی میں بے عشق و محبت آتے ہم
  • ہوئے تھے جیسے مرجاتے پر ابتو سخت حسرت ہے
    کیا دشوار نادانی سے ہم نے کار آساں کو
  • عشق کے میداں داروں میں بھی مرنے کا ہے وصف بہت
    یعنی مصیبت ایسی اّٹھانا کار کار گزاراں ہے

محاورات

  • آپن بھل ہو تو جگت پریت کاری
  • آلہ کار بننا
  • آمادۂ حرب و پیکار ہونا
  • اپنے گھر آئے کتے کو بھی نہیں درکارتے
  • اپکاری دھرم دھاری
  • اجنبی مرد بدکار عورت سے بہتر ہوتا ہے
  • از کار رفتہ
  • اس کارگاہ بے ثبات میں عجب اندھیرا ہے
  • اسوج میں جو برسے داتا ناج نیار کار ہے نہ گھاٹا
  • اللہ توکلی کارخانہ ہے

Related Words of "کار":