کاٹ کے معنی
کاٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کاٹ }
تفصیلات
iہندی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٩ء کو "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س۔ کِرت۔ کاٹنا)","ان معنوں میں بعض دفعہ مذکر بھی استعمال ہوتا ہے","پانی سے جو دریا کا کنارہ اڑ جائے","تلوار کی برش","دانتوں کی کاٹی ہوئی چیز","مٹی جو نیچے بیٹھ جائے","نقصان پہنچانا","کاٹنا کا","کاٹنے کا حاصل","کاٹنے کا حاصل بالمصدر"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
کاٹ کے معنی
"تلوار کی تعریف اس کی کاٹ اور تیزی و طراری کے بیانات میں مرثیہ گویوں نے قوت تخیل کے حیرت انگیز جوہر دکھائے ہیں۔" (١٩٨٣ء، اصناف سخن اور شعری ہیتیں، ٨٨)
"کالم نویس کے لیے لازم ہے کہ اسے سیاسی شعور حاصل ہو اور اس کی طنز میں کاٹ ہو۔" (١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ٤١)
"محضر میں . ڈول لگایا گیا تھا، اس طرح محضر کی ہر ایک کاٹ سے ایک گاڑی پوری بھر جاتی تھی۔" (١٩٤٤ء، مٹی کا کام (ترجمہ)، ٥٣)
"اس سے احوال کاٹ باوا صاحب کے مرغ کا اور شیخ احمد رفاعی کے بکرے کا اور شاہ مدار کی گائے کا حکم معلوم ہوا۔" (١٨٦٠ء، فیض الکریم، ١١٢)
"تھوڑی سی چھال نکال دی جائے یا اس میں کاٹ بنا دی جائے تو جلد جڑ پیدا ہو جاتی ہے۔" (١٩٠٩ء، تربیت جنگلات، ٢٦١)
"فیض اس وقت جوان رعنا تھے اور سیاہ شیروانی اور علیگڑھ کاٹ کے پاجامے میں ملبوس بہت اچھے لگ رہے تھے۔" (١٩٨٨ء، افکار، کراچی، نومبر، ٢١)
جلال اس کو تقدیر کی کاٹ سمجھو گلا کاٹوں میں اپنا قاتل کے آگے (١٩٠٣ء، نظم نگاریں، ١٦٧)
"پولٹیکل گروہ کنسروٹو، لیبرل . ایک کی کاٹ میں ایک لگا رہتا ہے۔" (١٨٨٨ء، لیکچروں کا مجموعہ، ١٢٤:١)
"ارباب سیاست کی ان سرگرمیوں کی کاٹ ادب اور صرف ادب کے پاس ہے۔" (١٩٧٥ء، تہذیب و فن، ١٦٠)
"بغیر خراش یا داغ دھبے اور سوراخ یا کسی قسم کا کاٹ کا زخم چمڑا براؤن گلدسکڈ کے لیے الگ کر لیا جاتا ہے۔" (١٩٥٠ء، چرم سازی، ١٥٧)
"یہاں کے موسم میں جو تھوڑی بہت کاٹ تھی وہ ختم ہو چکی۔" (١٩٥٢ء، صلیبیں میرے دریچے میں، ٣٥)
"بایاں کاٹ، باہری اور جینو کی طرح حریف کے بائیں جانب (سر سے پاؤں تک جہاں چاہے)۔" (١٩٢٥ء، فن تیغ زنی، ١١)
"اس تعدیلی سطح کی وہ کاٹ جو جھکاؤ کی سطح سے پیدا ہوتی ہے اور جو شکل میں NLسے ظاہر ہے۔ تعدیلی محور کہلاتی ہے۔" (١٩٦٥ء، مادے کے خواص، ٤٠٤)
"گالف میں کاٹ کو روکنا اس قدر دشوار اس لیے ہوتا ہے ہمیں صحیح مار اور کاٹ کے درمیان فرق کافی واضح معلوم نہیں ہوتا۔" (١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں (ترجمہ)، ١٨٤)
کاٹ کے مترادف
تراش, زخم, قطع, تیزی
افترا, بدی, برائی, برّش, بہتان, بیر, تراش, تلچھٹ, تیزی, جھوٹ, خراش, دشمنی, دفعیہ, رستہ, روانی, زخم, گھاؤ, ٹکڑا, ڈھا, کتربیونت
کاٹ کے جملے اور مرکبات
کاٹ پیٹ, کاٹ کوٹ
کاٹ english meaning
A cutting; cleavage; dissection; separation; a cutslash; (met.) an untruth; a section; a passage; virulence; damagelossa chief secretarya cuta head clerkchiefdeductiondiscountfirst (in kabaddi)incisionperson in charge of Urdu officesectionsenior language teacher to British officers of Indian armyseparationtopmostunparallelledwaywound or a clip
شاعری
- قدغن تھی زبان پر سرِ بزم
جمشید زبان کاٹ لایا - قاتل کو کوئی قتل کے آداب سکھائے
دستار کے ہوتے ہوئے سر کاٹ رہا ہے - پرانی شاخوں کے سائے بھی بوجھ کہلائے
شجر گرے نہیں تو کاٹ کر گرائے گئے - کاٹ لینا ہر کٹھن منزل کا کچھ مشکل نہیں
اک ذرا انسان میں چلنے کی ہمت چاہیئے - کچھ ایسی بے سکونی ہے وفا کی سرزمینوں میں
کہ جو اہلِ محبت ک سدا بے چین رکھتی ہے
کہ جیسے پھول میں خوشبو‘ کہ جیسے ہاتھ میں پارا
کہ جیسے شام کا تارا
محبت کرنے والوں کی سحر راتوں میں رہتی ہے
گُماں کے شاخچوں میں آشیاں بنتا ہے اُلفت کا!
یہ عینِ وصل میں بھی ہجر کے خدشوں میں رہتی ہے
محبت کے مُسافر زندگی جب کاٹ چکتے ہیں
تھکن کی کرچیاں چنتے ‘ وفا کی اجرکیں پہنے
سمے کی رہگزر کی آخری سرحد پہ رکتے ہیں
تو کوئی ڈوبتی سانسوں کی ڈوری تھام کر
دھیرے سے کہتا ہے‘
’’یہ سچ ہے نا…!
ہماری زندگی اِک دوسرے کے نام لکھی تھی!
دُھندلکا سا جو آنکھوں کے قریب و دُور پھیلا ہے
اِسی کا نام چاہت ہے!
تمہیں مجھ سے محبت تھی
تمہیں مجھ سے محبت ہے!!‘‘
محبت کی طبیعت میں
یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے! - سیلف میڈ لوگوں کا المیہ
روشنی مزاجوں کا کیا عجب مقدر ہے
زندگی کے رستے میں‘ بچھنے والے کانوں کو
راہ سے ہٹانے میں‘
ایک ایک تنکے سے‘ آشیاں بنانے میں
خُشبوئیں پکڑنے میں‘ گُلستاں سجانے مین
عُمر کاٹ دیتے ہیں
عمر کاٹ دیتے ہیں
اور اپنے حصے کے پُھول بانٹ دیتے ہیں
کیسی کیسی خواہش کو قتل کرتے جاتے ہیں
درگزر کے گلشن میں اَبر بن کے رہتے ہیں
صَبر کے سمندر میں کَشتیاں چلاتے ہیں
یہ نہیں کہ اِن کا اِس شب و روز کی کاہش کا
کچھ صِلہ نہیں ملتا!
مرنے والی آسوں کا خُوں بہا نہیں ملتاِ
زندگی کے دامن میں جس قدر بھی خوشیاں ہیں
سب ہی ہاتھ آتی ہیں‘
سب ہی مل بھی جاتی ہیں
وقت پر نہیں ملتیں… وقت پر نہیں آتیں!
یعنی ان کو محنت کا اَجر مِل تو جاتا ہے
لیکن اِس طرح جیسے‘
قرض کی رقم کوئی قسط قسط ہوجائے
اصل جو عبارت ہو ’’پس نوشت‘‘ ہوجائے
فصلِ گُل کے آخر میں پُھول ان کے کھلتے ہیں
ان کے صحن میں سُورج دیر سے نکلتے ہیں - کاٹ رہا ہوں ایسے امجد یہ ہستی کی رہ
بے پتواری ناؤ پہ جیسے رات سمندر میں - کاٹ کر پھینک دے انھیں امجد
ایسے ہاتھوں کو مل رہا ہے کیا! - کئی میل ریت کو کاٹ کر کوئی موج پھول کھلاگئی
کوئی پیر پیاس سے مررہا ہے ندی کے پاس کھڑا ہوا - آپ کا منھ آج کیوں پھوالا ہوا ہے خیر ہے
مکھیوں نے کاٹ کھایا یا بھلاواں مل لیا
محاورات
- آپ تو بات کرتے کاٹے کھاتے ہیں
- آپ نہ جوگی گیڈری کاٹے نیوتن جائے
- آنکھوں میں رات کاٹنا
- آنکھوں میں رات کاٹنا یا گزارنا
- آٹا ہے نہ پاٹا مرغ کا ہے پر کاٹا
- آٹھ ملے کاٹھ تلسی ملے جات
- اچھی کاٹھی پانا
- ادھر کاٹے ادھر پلٹ (-الٹ) جائے
- ادھر کاٹے ادھر پلٹ جائے
- اس نے ان کے بھی کان کاٹے ہیں