کدر کے معنی
کدر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَدَر }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٧٤٩ء، کو "دیوان زادہ حاتم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["گدلا ہونا","بے چینی","بے عصمت","جِس کی دُرد اور تَلچھَٹ ہِل چُکی ہو","خَراب شُدہ","سنا ہوا","گَدلَہ پَن","ميلا پَن","کيچڑ سے بھرا ہوا","ہاتھی کی کجک"]
کدر کَدَر
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
کدر کے معنی
"شیخ کے نزدیک صوفی وہ ہے جس کا قلب صفا سے لبریز ہو اور کدر (گندگی) سے خالی ہو۔" (١٩٢٤ء، تصوف اسلام، ٤٥)
شاعری
- تجہ لعل کی سرخی کنے یا قوت رمانی کدر
اور اشک کی لعلی کنے لعل بد خشانی کدر - تجہ زلف کی زنجیر اہے زرہ داؤدی زبوں
تجہ دھن کے حلقہ کے کنے مہر سلیمانی کدر - ہو آب میں کدر تو ٹھہر جائیے ٹک ایک
دل میں کدورت آوے تو کیونکر نتھارئیے - پھروں نِس دیس جوں چھائیں پہچیں تجہ بے مروت کے
کدھیں ہنس کے کہے نیش یوں دیوانے توں کدر پھرتا
محاورات
- آئینہ رخسار پر گرد ملال ہونا یا مکدر ہونا
- بڑے بھکاؤ بھکدر کو چلے سیس نوائے۔ تھوڑے بھکاؤ بچھو کو۔ چلت دم الگائے
- خذما صفا و دع ماکدر
- دل مکدر ہونا
- قلب مکدر ہونا