کرشمہ کے معنی
کرشمہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَرِش + مَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و حالت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آنکھ مارنا","آنکھ کا اشارہ","آنکھ کی جھپکی","آنکھ یا ابرو کا اشارہ","بھوں کا اشارہ","چشمک زنی","خرقِ عادت","عجیب یا انوکھی بات","ناز و نخرہ","نشان یا علامت"]
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : کَرِشْمے[کَرِش + مے]
- جمع : کَرِشْمے[کَرِش + مے]
- جمع غیر ندائی : کَرِشْموں[کَرِش + موں (واؤ مجہول)]
کرشمہ کے معنی
"ان دونوں ناموں کا توارد حسن اتفاق کا کرشمہ ہے۔" (١٩٨٥ء، نقد حرف، ٢٦١)
عنان ضبط کوئی شیفتہ سے تھمتی ہے کہ ہر کرشمہ ہے چالاک و ہر ادا گستاخ (١٨٥٥ء، کلیات شیفتہ، ٣١)
"شاعروں کے کلام پر غور کیا تو میں باوجود کوشش کے کبھی نہ سمجھ سکی کہ ادا اور اس کے ساتھ بہت سے الفاظ مثلاً غمزہ، کرشمہ، عشوہ . وغیرہ کسے کہتے ہیں۔" (١٩٨٦ء، نیاز فتحپوری شخصیت اور فکر و فن، ٣٣٦)
پسند چشم کا ہرگز کچھ اعتبار نہیں بس اک کرشمۂ وہم و خیال ہوتا ہے (١٩٢١ء، کلیات اکبر، ٣٢٨:٣)
تیرے بدن کی لو میں کرشمہ نمو کا تھا غنچے جو تیری سیج پہ جاگے سنور گئے (١٩٨٥ء، خواب در خواب، ٢٦)
کرشمہ اس صدی کا چین اور جاپان میں دیکھا ربڑ کے لوگ ہیں اور "کتنا لوہا کام" کرتے ہیں (١٩٨٤ء، ضمیر یات، ١٦)
"عالم کے ذرے ذرے میں خدا کی قدرت کے ایسے بہت سے کرشمے ہیں۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٢١:١)
"ہم کسی چاپلوسی، سحر بیانی، کرشمے اور دھوکے کی وجہ سے ہرگز اس کی متابعت نہیں کر سکے۔" (١٩٣٢ء، ترجمہ قرآن، تفسیر مولانا شبیر احمد عثمانی، ٢٢)
کرشمہ کے مترادف
چال, کرامت, علامت, عیاری, معجزہ, نخرہ
اعجاز, جھانسا, جھانولی, چال, چِنھہ, حرکت, دم, شعبدہ, عشوہ, علامت, عیاری, غمزہ, قدرت, معجزہ, ناز, نخرہ, نشان, کرامت
کرشمہ کے جملے اور مرکبات
کرشمہ سازی, کرشمہ ساز, کرشمہ کاری, کرشمہ باز, کرشمہ بازی, کرشمہ پرستی
کرشمہ english meaning
Winkglance; looking languishingly through half-shut eyesamorous look or gestureside-glance; a wondera miracle; a charm
شاعری
- تیغ ناکاموں پر نہ ہر دم کھینچ
اک کرشمہ میں کام ہوتا ہے! - ایک فقط ہے سادگی تس پہ بلاے جاں ہے تو
عشق کرشمہ کچھ نہیں آن نہیں ادا نہیں - نہ شعلہ میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ ادا
کوئی بتاؤ کہ وہ شوخ تند خو کیا ہے - خوں ریز کرشمہ ناز و ستم غمزوں کی جھکاوٹ ویسی ہے
مژگاں کی سناں، نظروں کی انی، ابرو کی کھچاوٹ ویسی ہی - دامن کشاں کرشمہ آواز اب نہیں
راز و نیاز چشم فسوں ساز اب نہیں - ہم سے نہحق ادا ہوا عشق کرشمہ ساز کا
شکوہ کریں تو کیا کریں جان بہانہ باز کا - اللہ رے کرشمہ تیغ ادائے بہار
کوئی ذبیح‘ کوئی طپاں کوئی مر گیا - دل کوئی آرام سے ہے اور کوئی بے قرار
کیا کرشمہ ہے نگاہ جامع الاضداد کا - جذب ثقلی ایک ادنٰی سا کرشمہ ہے ترا
دفتر عالم کا شیرازہ ہے تجھ سے استوار
محاورات
- بہ یک کرشمہ دوکار
- بیک کرشمہ دوکار
- بیک کرشمہ دوکار بیک گز دو فاختہ
- چہ خوش بود کہ بر آید بیک کرشمہ دوکار
- کرشمہ دکھانا (یا دکھلانا)
- کرشمہ دکھلانا
- یک کرشمہ دو کار۔ یک گز دو فاختہ
- یک کرشمہ دو کار