پگ کے معنی
پگ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَگّ }{ پِگ (کسرہ پ مجہول) }
تفصیلات
iسنسکرت میں اس کا تلفظ |پراک| ہے اردو میں |پگْ| مستعمل ہوا اور ١٦٢٩ء میں "قران السعدین" میں امیر خسرو نے استعمال کیا۔, ١ - شراب کا ایک پیمانہ جو عام پینے والوں کی معمولی خوراک ہوتا ہے نیز جس قدر اس پیمانے میں سما سکے، جام شراب، ساغر شراب۔, m[]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم نکرہ
اقسام اسم
- جمع : پَگّیں[پَگ + گیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : پَگّوں[پَگ + گوں (و مجہول)]
پگ کے معنی
ہند کے خطوں کا پگ بستہ جوان حاضر خدمت قطار اندر قطار (١٩١١ء، کلیات، اسماعیل، ٢١٤)
پگ english meaning
A turbanthe foot
شاعری
- خوش نما تھا اس کے پگ میں اے زیب
ایڑی نارنگی و وو تلوے تھے سیب - خوشنما تھا اس کی پگ میں پاے زیب
ایڑی نارنگی و دو تلوے تھے سیب - بھلا یو بچا لے کر اس تار تے
اچا پگ کرلے تگ توں اس ٹھارتے - بال تے باریک ترراہ اچھے جو کو بل
باد کو دھجتے ہیں پگ عقل کیا دوں کون - یہ باغ دسا نظر میں تنکے سوں کم
اور عرش عظیم پگ تلے پست ہوا - پھر ااس آب سوں سوز ہوئے بتر
کہ تس پگ میں پگلیں جونے کے پھتر - چنچل کے پگ کا عاشق ہوں منگے بھوئیں پاؤں پڑنے کو
سوتس کے پاؤں کے پینجن کا ہوتا ہے جھنک مانع - زیبندہ ہے اس کے پگ میں چیہر
نٹھرائی سوں سب کوں دیتی اتر - دائم الحال بند میںاچھنا
پین گل طوق پگ منے کھوڑا - نہ یو وقت ہے جو منجے پگ کوں باند
چلے لنگتا چھوڑ دے توں یو شاند
محاورات
- آگے پگ رکھے پت بڑھے پیچھے پگ رکھے پت جاﺋﮯ
- آگے ناتھ نہ پیچھے پگھا سب سے بھلا کمہار کا گدھا
- اپنی پگڑی اپنے ہاتھ
- اپنی پگڑی اپنے ہاتھ ہے
- احمد کی پگڑی محمود کے سر
- باتیں ایسی کہ لوہے کو پگھلائیں
- بارا جواری پگڑی رکھے
- بھولی رے راگھوا تیری لاک پگڑی پر
- بھینس کے آگے بین بجائے بھینس کھڑی پکھرائے (پگرائے)
- بیل کا بیل گیا نو ہاتھ کا پگھا گیا