کف کے معنی
کف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُف }{ کَف }
تفصیلات
١ - مانند نیز ہم قوم، ہم نسب۔, iفارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٨٢ء کو "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س ۔ کپھَ)","پاؤں کا تلوا","پھین جو پانی دیگ یا انسان کے لبوں پر آتا ہے","قمیص کی آستینوں کا اگلا حصہ","مطلق پنجہ","مطلق نیچہ","ہاتھ کی ہتھیلی"]
اسم
صفت ذاتی, اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث )
کف کے معنی
"دیوانہ و مست کی مانند منہ میں کف بھرا ہوا ہاتھوں میں پتھر لیے گرتا پڑتا اور لوگ مجھے دیکھ کر بھاگتے۔" (١٩٨٣ء، تخلیق اور لاشعوری محرکات، ١٨٣)
کچھ سلسلے تھے شوق کے پھولوں کے سے گجرے ہیں جن کی کفِ دست میں ٹوٹی ہوئی لڑیاں (١٩٩٢ء، سوغات، بنگلور، ٢)
کف کے مترادف
تھوک, لعاب, ہاتھ, جھاگ
اُخوَت, بلغم, بھٹئ, پھین, تلوا, تھوک, جھاگ, خاندان, روکنا, سمبندھ, گھرانا, لعاب, ہاتھ, ہتھیلی, یگانگت
کف english meaning
frothfoam; scum; spittlephlegmmucusa handfulcuff [E]the palm (of the hand)the sole ; sole (of foot)
شاعری
- تھے شب کسے کسائے تیغ کشیدہ کف میں
پر میں نے بھی بغل میں بے اختیار کھینچا - سمندر ذرا بھی جو کف اس سے لائے
تو دم بھر میں سب آبروڈوب جائے - افسوس پڑگئے ہیں کف پا میں آبلے
آیا ہے بے وفا کبھی مجھ تک جو خواب میں - ہم تو کیا ہر بے ہنر کو صبر آیا اے قلق
بھیک کا کاسہ کف اہل ہنر میں دیکھ کر - دل لے کے وہ کہتے ہیں کہ جانے میری پاپوش
مطلب یہ ہے پامال کیا ہے کف پانے - پرتو بھی ہو جو نقش کف پاے یار کا
آنکھوں سے خاک وادی ایمن اٹھائیے - کیا خاک کوئی دیکھے گا اس پردہ نشیں کو
واں نقش کف پا کی بھی سلوائی ہیں آنکھیں - لیا زاہد نے جام بادہ کف پر
بحمد اللہ کھلا عقد انامل - سبنم کی بوند میں مئے عرفاں کا جوش ہے
ہربرگ گلستاں کف بادہ فروش ہے - سب خار خسک خون کے دریا میں ڈبوئے
چھالے نے برا نام اچھالا کف پا کا
محاورات
- آئینہ دل سے زنگ کفر دور ہونا
- ابھی کفن بھی میلا نہیں ہوا
- ابھی کفن میلا نہیں ہوا
- اگر ایک تار ہو کفن کو لگے
- ال (١) عاقل تکفیہ الاشارہ
- العاقل تکفیتہ الارشارة
- ایسے مردے کو کون کفنائے جو کفناتے ہی پادے
- بڑا کفر توڑنا
- تکفین کرنا
- تیغ و کفن باندھ کے جانا