کلاہ کے معنی
کلاہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُلاہْ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قسم کی لمبی ٹوپی جو پگڑی کے نیچے رکھتے ہیں","تاج شاہی","لمبی ٹوپی جیسے کابلیوں کے پاس ہوتی ہے اور اسے پہن کر لنگی وغیرہ بھی باندھ لیتے ہیں ، اس صورت میں اس کا اوپر کا حصہ جو اکثر کامدار ہوتا ہے ، کھلا رہتا ہے","لمبی ٹوپی جیسے کابلیوں کے پاس ہوتی ہے اور اسے پہن کر لنگی وغیرہ بھی باندھ لیتے ہیں اس صورت میں اس کا اوپر کا حصہ جو اکثر کامدار ہوتا ہے،کھلا رکھتے ہیں"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
کلاہ کے معنی
مجھے خوشبوؤں سی کلاہ دے مجھے روشنی سی نگاہ دے کبھی پھول بن کے مہک اٹھوں کبھی شمع بن کے جلا کروں (١٩٧٤ء، الحمد، ٦٢)
"چار ٹوپیاں اور کلاہیں اور چھ ہاتھ کی لکڑیاں جو مولوی محمد اشرف نے کرنال سے بھیجی تھیں، وہ بھی پہنچیں۔" (١٩٠٠ء، مکتوبات حالی، ١٦٢:٢)
مرگ استبداد جس کے پاؤں کی زنجیر ہے جس کی آزادی کلاہ و تاج کی تقدیر ہے (١٩٥٩ء، نبض دوراں، ٩)
کلاہ english meaning
a caphatbonnet; cowl; tiaracrown; mitre(ABB. کلہ kulah) (lit.) cap(ABB. ??? kulah) (lit.) caphead-gear
شاعری
- اہلِ نظر کی آنکھ میں تاج و کلاہ کیا!
سایا ہو جن پہ درد کا‘ اُن کو پناہ کیا؟ - اہلِ نظر کی آنکھ میں تاج و کلاہ کیا!
سایا ہو جن پہ درد کا، اُن کو پناہ کیا؟ - بلند رتبہ وہ حاکم ، وہ سر فراز امیر
کہ باج تاج سے لیتا ہے جس کا طرف کلاہ - دیکھ اس کی کلاہ بارانی
چاند پر آج ابر آیا ہے - شجرہ کلاہ پھینک، اُڑا دے جھگا تگا
آگے کو چھوڑ ناتھ، نہ پیچھے کو رکھ پگا - کج رکھ کے وہ کلاہ جو چڑھتے ہیں اسپ پر
گردن پر ان کی خون ہمارا سوار ہے - یہ ترک ہوکے خشن کج اگر کلاہ کریں
تو بوالہوس نہ کبھو چشم کو سیاہ کریں - ناصح تو راست کہتا ہے‘ لیکن وہ کیا کرے؟
دے بیٹھے اپنا دل جو کسی کج کلاہ کو - دیگر بارگی شاہِ گیتی پناہ
قبا ہین چینی و رومی کلاہ
محاورات
- درویش صفت باش ، کلاہ تتری دار
- گردوں پر کلاہ پھینکنا
- کلاہ دلکش است اما بدرد سرنمی ارز