کلس کے معنی
کلس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَلَس }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["سرطوق گنبذ","سنہری کلغی جو مندروں یا مسجدوں کے اوپر لگی ہوتی ہے (چڑھانا چڑھنا وغیرہ کے ساتھ)","قبہ لوہے یا پیتل یا تانبے کا سنہری ملمع کیا ہوا سکھر جو اکثر مندروں یا مسجدوں کے گنبذوں پر لگا ہوا ہوا ہوتا ہے","قبہ لوہے یا پیتل یا تانبے کا سنہری ملمع کیا ہوا سکھر جو اکثر مندروں یا مسجدوں کے گنبذوں پر لگا ہوا ہوتا ہے","گنبد کے اوپر کا نوکدار حصہ","گنبذ کے اوپر کی کلفی","لوہے تانبے پیتل وغیرہ کا گھڑا مجازاً چوچی جیسے","لوہے تانبے یا پیتل کا گھڑا","میل سرگنبذ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
کلس کے معنی
"وہاں کے اونچے مندروں کے کلس تو دکھائی دیں گے۔" (١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ٢٧)
عجب ناز سے پھر اٹھا کر کلس بہم نغمہ زن جاتی تھیں پیش و پس (١٨٩٣ء، صدق البیان، ١٧٢)
کلس english meaning
water-potpitcherjar; a rounded pinnacle or ball on the topthe top of a dome; pinnacle
شاعری
- چندر سورج کے دو گھیرے کلس تج نو گزی کیرے
صلح سنجوت سو تیرے دسیں آیات فرقانی - آنکھیں جھپک رہی تھیں کلس کی جو تاب سے
حیرت ٹیک رہی تھی رخ آفتاب سے - کلس دستے تھانباں اُپر چند سورج
وو جھلکار نوراں سیتی جھک جھکایا - چندر سورج کے دو گھیرے کلس تج نو گزی کیرے
صلح سنجوت سو تیرے دسیں آیات فرقانی - ڈھولنے سے کلس تلک یکسر
یوں تراشا ہوا ہے ہر جوہر
محاورات
- سامنے پانی بھرا کلسا آجائے تو اچھا شگون ہوتا ہے
- کلسرا بڑی آفت ہے