کھو کے معنی
کھو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کھو(واؤ مجہول) }
تفصیلات
١ - غار، پہاڑ کے اندر کا کھوکھلا حصہ، پہاڑوں کے درمیان کا کھڈ۔, m["پہاڑ کے اندر کا کھوکھلا حصہ","س کشپ۔ تلف کرنا","غار یا گڑھا جو پہاڑوں میں ہو","کھت کہرا ہونا","کھتّا جس میں اناج ذخیرہ کریں","کھتّا جس میں اناج ذخیرہ کریں (س کھت کہرا ہونا)","کھونا کا"]
اسم
اسم نکرہ
کھو کے معنی
١ - غار، پہاڑ کے اندر کا کھوکھلا حصہ، پہاڑوں کے درمیان کا کھڈ۔
کھو english meaning
a cavea cavemanden (of a wild beast)chasm (in a mountain)
شاعری
- ہمیں شوق نے صاحبو کھو دیا!
غلاموں سے اُس کے توسّل کیا - کھو ہی رہا نہ جان کو ناآزمودہ کار
ہوتا نہ میر کاش طلب گار عشق کا - پایا گیا وہ گوہر نایاب سہل کب
نکلا ہے اُس کو ڈھونڈھنے تو پہلے جان کھو - جرم کی کھو شرم گینی یا رسول
اور خاطر کی حزینی یا رسول - تری چاہت کے سناٹے سے ڈر کر
ہجومِ زندگی میں کھو گئے ہم - تجھ کو کھو کر ترے جیسے کی تمنّا کرنا
اس کا مطلب یہی نکلا کہ ابھی زندہ ہوں - ہاتھ سے کھو نہ بیٹھنا اُس کو
اتنی خود داریاں نہیں اچّھی - لوگ ہنستے ہیں تو اس سوچ میں کھو جاتا ہوں
موجِ سیلاب نے پھر کس کا گھروندا ڈھایا - کِسی دھیان کے‘ کسی طاق پر‘ ہے دھرا ہُوا
وہ جو ایک رشتہ درد تھا
مرے نام کا ترے نام سے‘
تِری صبح کا مِری شام سے‘
سرِ رہگزر ہے پڑا ہُوا وہی خوابِ جاں
جِسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لینے کے واسطے
کئی لاکھ تاروں کی سیڑھیوں سے اُتر کے آتی تھی کہکشاں‘
سرِ آسماں
کسی اَبر پارے کی اوٹ سے
اُسے چاند تکتا تھا رات بھر
مرے ہم سفر
اُسی رختِ غم کو سمیٹتے
اُسی خوابِ جاں کو سنبھالتے
مرے راستے‘ کئی راستوں میں اُلجھ گئے
وہ چراغ جو مِرے ساتھ تھے‘ بُجھ گئے
وہ جو منزلیں
کسی اور منزلِ بے نشاں کے غبارِ راہ میں کھو گئیں
(کئی وسوسوں کے فشار میں شبِ انتظار سی ہوگئیں)
وہ طنابِ دل جو اُکھڑ گئی
وہ خیامِ جاں جو اُجڑ گئے
وہ سفیر تھے‘ اُسی داستانِ حیات کے
جو وَرق وَرق تھی بھری ہُوئی
مِرے شوق سے ترے روپ سے
کہیں چھاؤں سے‘ کہیں دھوپ سے - بارش
ایک ہی بارش برس رہی ہے چاروں جانب
بام و در پر… شجر حجر پر
گھاس کے اُجلے نرم بدن اور ٹین کی چھت پر
شاخ شاخ میں اُگنے والے برگ و ثمر پر‘
لیکن اس کی دل میں اُترتی مُگّھم سی آواز کے اندر
جانے کتنی آوازیں ہیں…!!
قطرہ قطرہ دل میں اُترنے ‘ پھیلنے والی آوازیں
جن کو ہم محسوس تو کرسکتے ہیں لیکن
لفظوں میں دوہرا نہیں پاتے
جانتے ہیں‘ سمجھا نہیں پاتے
جیسے پت جھڑ کے موسم میں ایک ہی پیڑ پہ اُگنے والے
ہر پتّے پر ایسا ایک سماں ہوتا ہے
جو بس اُس کا ہی ہوتا ہے
جیسے ایک ہی دُھن کے اندر بجنے والے ساز
اور اُن کی آواز…
کھڑکی کے شیشوں پر پڑتی بوندوں کی آواز کا جادُو
رِم جھم کے آہنگ میں ڈھل کر سرگوشی بن جاتا ہے
اور لہُو کے خلیے اُس کی باتیں سُن لگ جاتے ہیں‘
ماضی‘ حال اور مستقبل ‘ تینوں کے چہرے
گڈ مڈ سے ہوجاتے ہیں
آپس میں کھو جاتے ہیں
چاروں جانب ایک دھنک کا پردہ سا لہراتا ہے
وقت کا پہیّہ چلتے چلتے‘ تھوڑی دیر کو تھم جاتا ہے
محاورات
- جان بچی لاکھوں پائے (خیر سے بدھو گھر کو آئے)
- کوئی آنکھوں کا اندھا کوئی عقل کا اندھا
- (آنکھوں میں) لہو اترنا
- (سر) آنکھوں کے بل چل کرآنا (یا جانا)
- آئینہ لے کر منہ تو دیکھو
- آئینہ لے کے منہ تو دیکھو
- آئینہ میں اپنا حال تو دیکھو
- آئینے میں (صورت) منہ تو دیکھو
- آئے حواس جانا یا کھونا
- آئے ہوش جانا یا کھو جانا