کہو کے معنی
کہو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَہو (و مجہول) }
تفصیلات
١ - کہنا جس سے یہ امر ہے اور بطور استفسار مستعمل، بتای، فرمای۔, m["کو کو","کوئل کی آواز"]
اسم
فعل متعدی
کہو کے معنی
١ - کہنا جس سے یہ امر ہے اور بطور استفسار مستعمل، بتای، فرمای۔
شاعری
- کروگے یاد باتیں تو کہو گے!!
کہ کوئی رفتۂ بسیار گو تھا!! - ہر دم طرف ہے ویسے مزاج کرخت کا
ٹکڑا مرا جگر ہے کہو سنگِ سخت کا - دانستہ ہے تغافل غم کہنا اس سے حاصل
تم درد دل کہو گے وہ سُر جھکا رہے گا - ہم کو شاعر نہ کہو میر کہ صاحب ہم نے
درد و غم کتنے کئے جمع تو دیوان کیا - کیونکر تمہاری بات کرے کوئی اعتبار
ظاہر میں کیا کہو ہو‘ سخن زیر لب ہے کیا - لائق نہیں تمہیں کہ ہمیں ناسزا کہو
پر ہے یہی ہمارے کئے کی سزا کہو - چپکے رہے بھی چین نہیں تب کہے ہے یوں
لب بستہ بیٹھے رہتے جو ہو مُدعا کہو - پیغام بر تو یارو تمہیں میں کروں وے
کیا جانوں جا کے حق میں مرے اُس سے کیا کہو - اب نیک و بد پہ عشق میں مجھ کو نظر نہیں
اس میں مجھے بُرا کہو کوئی بھلا کہو - کہو کوئی دیکھے اُسے سیر کیونکر
کہ ہے اس تن نازک اوپر نظر بار
محاورات
- آپ بیتی کہوں کہ جگ بیتی
- آپ بیتی کہوں یا جگ بیتی
- اپنی کہو اور کی سنو
- اپنی کہو نہ اور کی سنو
- اللہ الکھ جوں ایک ہے بیچ میں پیارے دھوکا۔ کہیں کبیر سنو بھائی سادھو چاول کہو کہ چوکھا
- اور تو کیا کہوں
- ایک کہو گے تو دس (دو) سنو گے
- ایک کہو نہ دس سنو
- بیوی کو باندی کہو ہنس دے۔ باندی کو باندی کہو جل مرے
- تلوؤں کی سی کہوں یا جیب کی سی