گم کے معنی

گم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ گُم }{ گَم }

تفصیلات

iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور صفت مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, iاصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٣٨ء کو "آئین اکبری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بھاگا ہوا","تلف شدہ","چھپا ہوا","حواس باختہ","ضائع شدہ","غیر حاضر","گیا ہوا","کھویا ہوا"]

Gum گَم

اسم

صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

گم کے معنی

١ - کھویا ہوا۔

 کیسے سیلاب صفت لوگ ہوئے پیاس میں گم کیا سمندر تھے کہ صحرا نظر آئے اب کے (١٩٧٥ء، دریا آخر دریا ہے، ٤٥)

٢ - رائیگاں، ضائع، بے کار، کھویا گیا، بے حقیقت۔

"اتفاق زمانہ سے وہ رنگین فسانہ یادگار زمانہ گم ہو گیا۔" (١٨٩٠ء، فسانۂ دلفریب، ٣)

٣ - ضم، مدغم۔

"یہاں افراد کی شخصی حیثیت گم ہو کر رہ جاتی ہے۔" (١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٥٩)

٤ - نظروں سے اوجھل، غائب، غیر حاضر، پوشیدہ۔

"غالب جیسی شخصیتیں اس میں گم ہو جاتی ہیں۔" (١٩٨٧ء، غالب فکر و فن، ٧٠)

٥ - سرکرداں، حیران، ششدر۔

"وہ ایک دم ایسے انکشاف پر بالکل گم سا ہو گیا تھا۔" (١٩٨١ء، چلتا مسافر، ٣٣٨)

٦ - محو، غرق، بے خود، مبہوت۔

"کاموں کے ہجوم میں اس طرح گم ہو گیا کہ خط بھیجنے کا خیال نہ رہا۔" (١٩٤٥ء، کاروان خیال، ١٣١)

١ - پانی میں حل پذیر چمکنے والا ایک مادہ جو بعض درختوں سے خارج ہوتا ہے اور مصنوعی طور پر بھی تیار کیا جاتا ہے، گوند، سریش۔

"گم ادنٰی درجے کا چونے کے گارے میں ملایا جاتا ہے۔" (١٩٣٨ء، آئین اکبری (ترجمہ)، ١، ٣٣٦:١)

٢ - شکر لپٹی ہوئی مٹھائی جو اندر سے ربڑ کی طرح ہوتی ہے، چوئنگ گم۔

"چاکلیٹ، کینڈی، چوسنے کا گم . مٹھائی سے اسے سخت نفرت تھی۔" (١٩٧٨ء، عزیر احمد، رقص ناتمام، ٢٩٣)

گم کے مترادف

ساقط, غائب, محو, ناپید, معدوم, گوند

الوپ, اوجھل, بھگوڑا, پریشان, پوشیدہ, حیران, رائگاں, رائیگاں, ضائع, غائب, فقید, معدوم, مغرور, مفرور, مفقود, ناپدید, ناپید

گم کے جملے اور مرکبات

گم نامی, گم راہ, گم صم, گم گشتہ, گم سم, گم گشتہ رہ

گم english meaning

Lost; wanting; missing; absent; invisible; wanderings; distractedconfounded

شاعری

  • دست و پا گم کرنے سے میرے کھلے اسرار عشق
    دیکھ کر کھویا گیا سا مجھ کو ہر یک پا گیا
  • کیا پھرے وہ وطن آوارہ گیا اب سو ہی
    دلِ گم کردہ کی کچھ خیر خبر مت پوچھو
  • پایا ہے نہ ہم نے دل گم کشتہ کو اپنے
    خاک اس کی سر راہ کی کوئی کب تئیں چھانے
  • گم ہوکے شام کو تری آنکھوں میں رات بھر
    سُورج بدل کے بھیس تجھے دیکھتا رہا
  • نمودِ جلوۂ بے رنگ سے ہوش اس قدر گم ہیں
    کہ پہچانی ہوئی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی
  • تری تلاش میں جب سے ہوئے ہیں سرگرداں
    خود اپنے آپ میں گم ہوگئے ہیں بھنور کی طرح
  • تلاشِ گم شدگان میں نکل چلوں‘ لیکن
    یہ سوچتا ہوں کہ کھویا ہوا تو میں بھی ہوں
  • خود اپنے سے ملنے کا تو یارا نہ تھا مجھ میں
    میں بھیڑ میں گم ہوگئی تنہائی کے ڈر سے
  • کافر کی یہ پہچان کہ آفاق میں گم ہے
    مومن کی یہ پہچان کہ گم اس میں ہے آفاق
  • بہت دن سے سمندر کی ہوا گم سم سی آتی ہے
    نہ ہوں طوفان کے رخ پر سفینے، دیکھ تو آئیں

محاورات

  • آد میاں گم شدند ملک خدا خر گرفت
  • آگم اندیشہ سوچنا
  • اتاولا سو باولا دھیر سو گمبھیر
  • اگم بدھ بانیاں پچھم بدھ جاٹ
  • او خویشتن گم است کرا رہبری کند
  • بھنگ کہے میں رنگی جنگی پوست کہے میں شاہجہان۔ افیم کہے میں چنی بیگم مجھ کو پی کے جائے کہاں
  • پاؤں ڈگمگانا
  • پاؤں ڈگمگانا یا ڈگنا
  • پسر نوح بابداں بہ نشست خاندان نبوتش گم شد
  • پڑواگمن (سفر) نہ کیجئے جو سرب سونے کی ہو

Related Words of "گم":