ہدف کے معنی
ہدف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ہَدَف }
تفصیلات
١ - نشانہ، زر، مار۔, m["داخل ہونا","باعث بربادي","تیر کا نشانہ","نشانہ گاہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : اَہْداف[اَہ + داف]
- جمع غیر ندائی : ہَدَفوں[ہَد + فوں (و مجہول)]
ہدف کے معنی
ہدف کے مترادف
آماج, زر, شست, مار, نشانہ, نقطہ
آسائش, آماج, بربادي, بربادی, تباہی, تودہ, تُھوا, خاتمہ, خاموشي, رینج, زد, طمانت, مار, نشانہ, ٹارگٹ, ہَدَفَ, ہلاکت
ہدف english meaning
a markbutt (for archers)bull|s eyebuttdestroyerdestructionobjectobjectivepeacepulling downquietrazingruintargettranquillity
شاعری
- زد پہ کوئی ہدف نہ تھا، تانی ہوئی کماں نہ تھی
ترکشِ جاں کے تیر سب اپنی ہی سمت چل گئے - تمارے شہر میں بیٹھے ہیں ہدف ہو کے ہمیں
کی نہیں کرتے تیر اندازی اپس نیناں سوں - اے خوشا میری سعادت واہ رے بخت بلند
اے زہے وہ دن کرے مجھے کو ہدف تیری نظر - ڈھونڈتا ہوں ہدف نہیں ملتا
ایک ناوک مری کمان میں ہے - ہلکاں کے تیر مارے جہاں سائیں ناز سوں
منج باج سینہ کرنے ہدف کوئی دھسیا نہیں - ہے شاق مجھ کو خلق میں جینا حسین کا
کیا شاد ہوں ہدف ہو جو سینہ حسین کا
محاورات
- (گاہ) گاہے باشد کہ کود کے ناداں۔ ز غلط بر ہدف زند تیرے
- تیر بہدف ہونا
- تیر دعا ہدف (اجابت پر لگنا یا سے مقروں ہونا) مراد پر پہنچنا
- تیر ہدف پر بیٹھنا
- سوکھ کر کانٹا (سا) لقات یا ہدف