یہی کے معنی
یہی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ یِہی (کسرہ ی مجہول) }
تفصیلات
١ - (یہ ہی کا مخفف) خاص یہ، خصوصاً یہ، ٹھیک یہ، اصل یہ۔, m["اسی قسم کا","اشارہ قریب کے لئے یہی","خاص یہ","خصوصاً یہ"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
یہی کے معنی
١ - (یہ ہی کا مخفف) خاص یہ، خصوصاً یہ، ٹھیک یہ، اصل یہ۔
یہی english meaning
(see under ADJ. یہ)
شاعری
- نہیں تاں دل کی شکستکی‘ ہی درد تھا یہی خستگی
اُسے جب سے ذوقِ شکار تھا‘ اُسے زخم سے سروکار تھا - یہی چپ ہے تو درد دل کہیئے
مونہہ سے کیونکر جواب نکلے گا - یہی زلفوں کی تری بات تھی یا کاکل کی
میر کو خوب کیا سیر تو سودائی تھا - برسوں سے مری اس کی رہتی ہے یہی صحبت
تیغ اُس کو اٹھانا تو سر مجھ کو جھکا جانا - بہتوں کو آگے تھا یہی آزار عشق کا!!
جیتا رہا ہے کوئی بھی بیمار عشق کا!! - نو گرفتارِ دام زلف اُس کا
ہے یہی روسیاہ مت پوچھو - لائق نہیں تمہیں کہ ہمیں ناسزا کہو
پر ہے یہی ہمارے کئے کی سزا کہو - یہی درخواست پاس دل کی ہے
نہیں روزہ نماز کچھ درکار! - وقت یکساں تو نہیں اے دوستاں
اب یہی ہے ہر زماں ورد زباں - تن کے معمورہ میں یہی دل و چشم
گھر تھے دو سو خراب ہیں دونوں
محاورات
- اپنی تو یہ دیہی بھی نہیں
- ان نینن (- نینوں) کا یہی بسیکھ وہ بھی دیکھا یہ بھی دیکھ
- بندگی دور (یہیں) سے کرنا
- پار کہیں سووار ہے وار کہیں سوپار۔ پکڑ کنارہ بیٹھ رہ یہی وار اور پار
- پریت جو کیجے ایکھ سے جا میں رس کی کھان۔ گانٹھ گانٹھ میں رس نہیں۔ یہی پریت کی ہان
- پنچ کا کہا سر آنکھوں پر‘ مگر پرنالہ یہیں رہے گا
- پنچوں کا کہنا سر آنکھوں پر مگر پرنالہ یہیں رہے گا
- پھر بے گھوڑے یہیں سے
- پھٹاہا تلک اور مدھری بانی۔ دغا باز کی یہی نشانی
- پھٹے سے جڑتے نہیں کوٹن (کتنا) کرو اپاؤ۔ من موتی اور دودھ رس انکا یہی سبھاؤ