آموز کے معنی
آموز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ آ۔ موز }
تفصیلات
١ - آموختین کا صیغہ امر سکھانے والا۔ سیکھنے والا۔ مرکبات میں مستعمل ہے جیسےسبق آموز, m["آموختن۔ سکھانا","سکھانے والا","سیکھنے والا ۔ سکھانے والا جیسے \"سبق آموز\"","مرکبات میں مستعمل بمعنی سیکھنے یا سکھانے والا","مرکبات کے آخر میں آتا ہے۔ جیسے ادب آموز"]
اسم
صفت
آموز کے معنی
آموز english meaning
learningteachingthe second month of Persians, corresponding to April
شاعری
- صلاح و مشورہ رکھتے ہو مجھ سے اور مجھے
فنون عشق کا آموز گار سمجھے ہو - غم عشاق نہ ہو سادگی آموز بناں
کس قدر خانۂ آئینہ ہے ویراں مجھ سے - قائم اور تجھ سے طلب بوسے کی کیونکر کہیے
یوں وہ ناداں ہے پر اتنا تو بد آموز نہیں - خود ہی کہہ کہہ کے انھیں ہم نے بد آموز کیا
کہ جنھیں کچھ نہں آتا وہ حیا کرتے ہیں - سننے کی نہیں کبھی یہ دلسوز
افسانہ طرازی بد آموز - ادب آموز ہو مانند ارسطا طالیس
تا جبلت پہ تری ہووے سکندر عاشق
محاورات
- بلقماں حکمت آموزی چہ حاجت
- مرغ دست آموز