احترام کے معنی
احترام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِح + تِرام (کسرہ ت مجہول) }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب افتعال سے مصدر ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["روکنا","منع کرنا","ہونا کے ساتھ","آدر مان","احترام اجلال و احترام","اعلیٰ تعظیم و تکریم کا جذبہ","اف: کرنا","اِنتہائی ادب","تکریم کرنا","عزَّت و احترام ظاہِر کرنے والا عمل"]
حرم حَرْم اِحْتِرام
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
احترام کے معنی
"ان کے اکثر ہم اثر اور ہم رتبہ لوگ ان کا بہت احترام اور ادب کرتے ہیں۔" (١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٥٠)
احترام کے مترادف
قدر
آدرستکار, آور, ادب, پرستش, تعظیم, توقیر, تکریم, حَرَمَ, حرمت, عزت, عِزَّت, مان
احترام english meaning
holding in venerationreverencingrespectinghonouring; paying attention (to); reverencevenerationrespect; deferenceattentionAct of honouringAct of honouring adorationadorationdepopulateddeserteddesolatelaid wasteruinedsolitudetreating with respect
شاعری
- احترام ضبطِ غم میں لب تو سی سکتا ہوں میں
مجھ کو لیکن اعتبارِ دیدۂ پُرنم نہیں - ہلالِ عید کو دیکھو‘ تو روک لو آنسو
جو ہوسکے تو محبت کا احترام کرو - یہ اہلِ درد کی بستی ہے ‘ زرگروں کی نہیں
یہاں دلوں کا بہت احترام کرتے ہیں - یہ اہلِ درد کی بستی ہے،زرگروں کی نہیں
یہاں دلوں کا بہت احترام کرتے ہیں - وشست جی کے قدم رام نے لیے جھک کر
گرو سے پیش با اعزاز و احترام آئے - دامن قبا کا رکھ کے کمر میں بڑھے امام
عباس نے رکاب کو تھاما بہ احترام - تو بھی بشر ہے تیرے تعلق سے جانِ من
دنیا کے ہر بشر کا مجھے احترام ہے - قفس میں رہ کے بھی اکثر بہار کا دامن
نظر سے چوم لیا ہم نے احترام کے ساتھ - ہے احترام شرط ، منھ نہ کھُلوائیں
کہیں گے آپ منھ آگے خندق ہے - الغ است بہ احترام فراواں شد
امروز و فردا است گر زیست شد