استعمار کے معنی
استعمار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِس + تِع (کسرہ ت مجہول) + مار }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب استفعال سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ ١٩٣٠ء کو "خطوط محمد علی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(انگریزی) کالونائزیشن (Colonisation)","(لفظاً) کسی کو کسی مقام میں بسانا؛ ہجرت کرکے کسی جگہ جانا اور اسے وطن بنانا","(مراداً) دوسرے ملک کو نو آبادی بنا کر اس سے تمتع حاصل کرنا","تخریب کی ضد (رک استعماری)","غاصبانہ تسلّط","قبضہ غاصبانہ","لوگوں کو نئی جگہ آباد کرنا","نئی آبادی بنانے کا عمل"]
عمر اِسْتِعْمار
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
استعمار کے معنی
"تہذیب مغربی کی بے ہودگیوں اور مغرب استعمال کے خلاف ابھی ردعمل جاری ہے۔" (١٩٣٠ء، خطوط محمد علی، ٢٤٢)
استعمار english meaning
colonizationcolonial powertoothless