اعظم کے معنی
اعظم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَع + ظَم }بہت بڑا
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے اسم تفضیل ہے اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(منزلت، صورت، حالت، مقدار یا شمار میں) بہت بڑا، سب سے بڑا (زیادہ تر ترکیب میں مستعمل)","بزرگ ترین","بہت بڑا","بہت عظیم","جمع: اعاظم","عظیم ترین","نہایت بڑا"], ,
عظم عَظِیْم اَعْظَم
اسم
صفت ذاتی, اسم
اقسام اسم
- لڑکا
اعظم کے معنی
"وہاں نور کی حدت اعظم ہوتی ہے۔" (١٩٣٩ء، طبیعی مناظر، ٢٤)
اعظم english meaning
GreatestAzam
شاعری
- چہرہ انور ترا دیکھا ہے یہ ممکن نہیں
آنکھ جھپکائیں فروغ نیِر اعظم سےہم - وہ عقل اول و اعلیٰ حقیقت اسا
وہ نفس کائنہ و روح خالد و اعظم - انس وجن‘ ابرو ہوا گیوں نہ ہوں فرماں بردار
ہے ترے نام کو خاصیت اسم اعظم - پات اور بن ہیں جیسے سوکھے جانیں اڑالے جاتی ہے
پہنچے ہے تاعرس اعظم خاک ہماری اڑائی ہوئی - امام اعظم سوں مذہب پھیلا
شافعی، مالکی، حنبلی، چھیلا - موج زنی ہے میر فلک تلک پر لجہ ہے طوفاں زا
سر تا سر ہے تلا طم جس کا وہ اعظم دریا ہے عشق - سیاہ پرور و گیتی کشا و دشمن بند
امیرِ اعظم و نیکو شِیَم ، مدارِ مہام - روح اعظم تھیں نور مثالی ہر ارواحاں جگ کیاں ساریاں
بہشت دوزخ ہر جی اس ماتھاں اسے بھی انھیں سنواریاں - یہ جو دنیا سواد اعظم ہے
اوڑھے اک آن کالی جاجم ہے