امن کے معنی
امن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَمْن }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٧٢ء کو "کلیات علی عادت ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جنگ کی ضد","شانتی (اَمِنَ ۔ محفوظ ہونا)","صلح و آتشی"]
امن اَمْن
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
امن کے معنی
"نہ یہ خبر تھی کہ میں کہاں جاتا ہوں نہ یہ معلوم تھا کہ امن کی جگہ میرے لیے کون سی ہے۔" (١٩٢٨ء، حیرت، عمرو عیار کی سوانح عمری، ١٣١)
انہیں موج بلا کی آفتوں سے کیوں ڈراتے ہیں جو ہیں گرداب میں بھی امن ساحل دیکھنے والے (١٩٤٧ء، نواے دل، ٣٠٤)
"وہ اپنی آزادی کی وہ درد ناک کہان سناتے ہیں کہ آپ اپنے امن کا فسانہ ان کے سامنے بھول جائیں۔" (١٩٢٠ء، برید فرنگ، سلیمان ندوی، ١٤١)
امن کے مترادف
آسودگی, چین, بچاو, بچاؤ
آرام, آسائش, آسودگی, اطمینان, امان, بچاؤ, پناہ, چھتر, چین, حفاظت, خیریت, دلجمعی, راحت, سلامتی, سکون, سُکھ, شانتی, عافیت
امن کے جملے اور مرکبات
امن امانی, امن چین
امن english meaning
securitysafety; tranquillitypeacesafetyserenitytranquillity
شاعری
- کوئی تصویر مکمل نہیں ہونے پائی
اب جو دیکھیں تو کوئی ایسی بڑی بات نہ تھی
یہ شب و روز و مہ و سال کا پُرپیچ سفر
قدرے آسان بھی ہوسکتا تھا!
یہ جو ہر موڑ پہ کُچھ اُلجھے ہُوئے رستے ہیں
ان میں ترتیب کا اِمکان بھی ہوسکتا تھا!
ہم ذرا دھیان سے چلتے تو وہ گھر
جس کے بام و در و دیوار پہ ویرانی ہے!
جس کے ہر طاق میں رکھی ہُوئی حیرانی ہے!
جس کی ہر صُبح میں شاموں کی پریشانی ہے!
اِس میں ہم چین سے آباد بھی ہوسکتے تھے‘
بخت سے امن کی راہیں بھی نکل سکتی تھیں
وقت سے صُلح کا پیمان بھی ہوسکتا تھا - کرتی ہیں ہر شام یہ بِنتی‘ آنکھیں ریت بھری
روشن ہو اے امن کے تارے ، ظلم کے سورج، ڈھل - کرتی ہیں ہر شام یہ بِنتی ،آنکھیں ریت بھری
روشن ہو اے امن کے تارے ، ظلم کے سورج، ڈھل - غروب ہوتے گئے رات کے اندھیروں میں
نویدِ امن کے سورج کو ڈھونڈتے ہوئے دن - بھائیو گیہوں کا آٹا ڈھائی آنہ سیر ہے
پھر عجب کیا امن آدم زندگی سے سیر ہے - فتنہ خو، آفت جاں،سنگدل ، آشوب جہاں، دشمن امن واماں
سرور کج کلہاں ، خسرو اقلیم جفا، بانی مکرو دغا - بھوکھ کا ذکر اقل و اکثر میں
خانہ جنگی سے امن لشکر میں - ترا خوش خلق عالم کوں کیا اس دھات تازا جو
خوشی سو مرغ ماہی ہور خلق امن و امان پکڑے - ابھی بلبل پہ خوبی حسن گل کی صاف کھل جاوے
جو بیٹھے امن گل سے وہ اپنا باندھ کر دامن - مصحفی چاہے تو ا س سے بھی غزل گرم کہے
امن زمیں میں جو کوئی تیری طرح گھن مارے
محاورات
- (میں) چولی دامن کا ساتھ ہونا
- (کے ) دامن پر فرشتے نماز پڑھیں
- آئینہ سامنے رکھ کر طوطی پڑھانا
- آئینہ سامنے سے نہ ہٹنا
- آئینہ ہر وقت سامنے رہنا
- آئے کناگت پھولا کانس۔ بامن اچھلیں نو نو بانس
- آپ کا دامن ہمارا ہاتھ ہوگا
- آپ کی عمر کا دامن قیامت کے دامن سے بندھے
- آگ کو دامن سے ڈھانکنا
- آمنے سامنے گھر کروں اور بیچ کروں میدان