باڑی

{ با + ڑی }

تفصیلات

iسنسکرت میں اصل لفظ |باٹی| ہے اس سے ماخوذ اردو زبان میں |باڑی| مستعمل ہے۔ ہندی میں بھی باڑی ہی مستعمل ہے۔ ماخذ ایک ہی ہے۔ ١٥٠٣ء میں "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

["باٹی "," باڑی"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : باڑِیاں[با + ڑِیاں]
  • جمع غیر ندائی : باڑِیوں[با + ڑِیوں (و مجہول)]

باڑی کے معنی

١ - کانٹوں وغیرہ کا احاطہ جو باغ یا کھیت وغیرہ کے گرد ہو۔

"باڑی : احاطہ" (١٩٣٣ء، جامع اللغات، ٣٨٣:١)

٢ - درختوں کا جھنڈ، باغ؛ پائیں باغ۔

"اے ہماری امیدوں کی باڑی کو ہرا رکھنے والے - گاڑھے خاں کی باڑی کو ہرا رکھ۔" (١٩٢١ء، گاڑھے خاں کا دکھڑا، ٦)

٣ - تختہ، کیاری۔

"مندر کے پاس پھولوں کی ایک باڑی لگائ۔" (١٨٩٠ء، جوگ بششٹھ (ترجمہ)، ١٦٣:٢)

٤ - کھیتی، کھیت، (خصوصاً) سبزی ترکاری کا کھیت یا کھیتی۔

"نہ زمین تھی نہ گھر تھا نہ گھاٹ - نہ بیل نہ باڑی۔" (١٩٦١ء، برف کے پھول، ٩)

٥ - روئی کا کھیت۔

"بابت اجناس ضبطی کے فی بیگہہ پختہ بموجب جریب سرکاری باڑی - (تین روپے)، چری - (ایک روپیہ آٹھ آنے) سوائے خرچ فی روپیہ آدھ آنہ۔" (١٨٤٥ء، پٹواری کی کتاب، ٥)

٦ - "جائے سکونت، گھر، مکان، (خصوصاً) وہ مکان جس کے چاروں طرف بغیچہ ہو۔"

 جانے کے روز ہوئے گھر سے وہ نکلا ہو گا جانے کس باڑی میں رہتی ہے چہیتا اس کی (١٩٢٦ء، ہفت کشور، ٢٦٢)

انگلش

["enclosed piece of ground","garden","orchard","kitchen-garden","plantation","field; cotton-field; house with surrounding garden; homestead; home","dwelling"]