بنی کے معنی
بنی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَنی }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر |بننا| سے صیغہ مونث ماضی مطلق ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٥ء کو "خزینۂ خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ابن کی جمع","اناج جو مزدوروں کو بطور مزدوری دیا جائے","بنی ہوئی","بنین کا مخفف جو ابن کی جمع ہے","چھوٹا جنگل","درختوں کا جھنڈ","دیکھئے: بن","میل جول"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
بنی کے معنی
"ان کے ملنے والے جو جوانی اور بنی کے وقت میں آنکھیں بچھاتے تھے رنگ و روپ کھسلنے اور مصیبتوں کا سامنا ہونے پر ہر طرح طرح کے حیلے اور عذر تصنیف کرکے کنارہ کش ہو جاتے ہیں۔" (١٩٣٤ء، عزمی، النجام عشق، ٨٤)
بنی کے جملے اور مرکبات
بنی اسرائیل, بنی اعمام, بنی امیہ, بنی آدم, بنی فاطمہ, بنی ہاشم
بنی english meaning
(~بنا N.M.*)a perfume-boxchildren (of)diffuseportion of grain given to labourers as remuneration for reaing the harvestprolixsneezesons (of)to rub scent on the body or dresstribe (of)tribe (of) sons (of)very long
شاعری
- اک یاد تھی کسی کی جو بادل بنی رہی
صحرا نصیب کے لئے چھاؤں گھنی رہی - گو ترکِ تعلق تھا مگر جاں پہ بنی تھی
مرتے جو تجھے یاد نہ کرتے کوئی دن اور - خلشِ غم سے مری جاں پہ بنی ہے جیسے
ریشمیں شال کو کانٹوں پہ کوئی پھیلادے - سخن کے نور سے کردار کے اُجالے سے
یہ کائنات بنی ہے ترے حوالے سے - دنیا میں آبرو کا مزہ ہے بنی رہے
تدبیر سے بناتے ہیں پانی عبث عبث - وہ آفت کی چنگاری سچ مجھ بنی
سرر بار وآتش فگن کچھ بنی - ہولی میں جوگن ایسی بنی وہ کہ جس کو دیکھ
آزاد لوگ بھول گئے اپنی چال ڈال - برق آتش بار کا اب آسماں پر ہے دماغ
پھونگ کر میرے نشیمن کو بنی ہے شب چراغ - وپ آفت لہ چمگارہ سچ مجھ بنی
شرر بارو آتش فگن کچھ بنی - آنکھ اس کی یہ سن کے خوں میں ڈوبی
مریخ بنی وہ ماہ خوبی
محاورات
- آ بنی سر پر اپنے چھوڑ پرائی آس
- آ بنی سر‘ اپنے چھوڑ پرائی آس
- آبرو بنی ہونا
- اب ناحق ٹکا سی جان پر آبنی
- انسان ضعیف البنیان کی کیا ہستی ہے
- اودھو بن آئے (- بنیائے) کی بات ہے
- اٹکا (٢) بنیا سودا دے / کرے
- اٹکا بنیا سودا دے
- باپ بنیا پوت نواب ۔ باپ بھکاری پوت بھنڈاری
- بات بنی رہنا