راز کے معنی
راز کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ راز }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چھوڑنا","ایک بادشاہ جس نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر رے کا شہر بسایا تھا","ایک گاؤں کا نام","پوشیدہ بات","چُھپی بات","خفیہ بات","خفیہ یا پوشیدہ بات","رلے کا دوسرا نام","ژندر زس رَہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
راز کے معنی
"ان کی مدد سے قسمت کا حال ماضی کے راز اور مستقبل کے بھید سب کچھ بتا سکتا ہوں۔" (١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ٤٣)
راز کے مترادف
پردہ, بھید, رمز, طلسم, عقدہ
بھید, پردہ, پنہاں, سِرّ, نہاں
راز کے جملے اور مرکبات
رازبستہ, راز دارانہ, راز کشائی, راز آشکارا, راز جوئی
راز english meaning
(dial) Army(lit, (Plural) رازہا raz|ha)Armyconfidenceforcemysterysecret
شاعری
- پوشیدہ راز عشقِ چلا جائے تھا سو آج
بے طاقتی نے دل کی وہ پردہ اُٹھا دیا - آہ ہر غیر سے تاچند کہوں جی کی بات
عشق کا راز تو کہتے نہیں محرم سے بھی - کچھ بھی جو ہیں واقف راز و نیاز
عام تجھ انعام پر کہ چشم باز - اس راز کو رکھ جی ہی میں تاجی بچے تیرا
زنہار جو کرتا ہو تو اظہارِ محبت - گو ضبط کرتے ہوویں جراحت جگر کے زخم
روتا نہیں ہے کھول کے دل راز دار عشق - بھری بزم میں راز کی بات کہہ دی
بڑا بے ادب ہوں سزا چاہتا ہوں - صیّاد پہ ظاہر ابھی یہ راز نہیں ہے
پرواز اسیرِ پرِ پرواز نہیں ہے - اب مرے راز محبت کا خدا حافظ ہے
تبصرے اس نگہہِ ناز تک آپہنچے ہیں - سبب ہر اک مجھ سے پوچھتا ہے میرے رونے کا
الٰہی ساری دنیا کو میں کیسے راز داں کرلوں - شدتِ غم کو تبسم سے چھپانے والے
دل کا ہر راز نگاہوں سے عیاں ہوتا ہے
محاورات
- (تیر) ترازو ہونا
- ایلچی راز والے نیست۔ ایلچی کو زوال نہیں
- ایں کا راز تو آید و مرداں چنیں کنند
- باندازہ گلیم پا دراز کن
- ترازو بیٹھنا۔ لگنا ہو جانا یا ہونا
- ترازو ہو جانا
- تیر ترازو ہونا
- حرامزادے کی رسی دراز ہے
- دراز کرنا
- دراز ہونا