بیع کے معنی
بیع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَیع (یائے لین) }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب کا مصدر ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٨٠ء میں |سودا| کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بیچنا","بَیع","بیچا باچی","لین دین"]
بیع بَیع
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
بیع کے معنی
|وہ یہ کہتے تھے کہ بیع اور سود کا معاملہ ایک ہی ہے۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبی، ١٤٢:٢)
بیع کے مترادف
فروخت
باع, بکری, بِکری, بیچنا, خریدوفروخت, فروخت
بیع english meaning
a fowlera hunterbuying and sellingpainsale
شاعری
- نہ بیع کر مری با خواجہ شکم پرور
کہ تجھ سوا نہ کوئی بندہ پروری جانے - ہے جرم نہ کردہ کی مرے عفو خریدار
تا گرم ہے بازار تری بیع سلم کا - گر کسی نرخ پہ ٹھہرے تری جنس حسنات
تو فرشتوں کو یہ لالچ ہو کریں بیع سلم - وقت آگیا ضمیر کی بیع و خرید کا
امپورٹ کے لسنس کے وعدے وعید کا
محاورات
- آزادی بیع کرنا
- آندھی کی طرح طبیعت آنا
- اپنی اپنی طبیعت
- اچھے گھر بیانا (- بیعانہ / بینا) دیا (ہے)
- اچھے گھر بیعانہ دیا
- بیع کرنا
- بیعانہ دینا
- بیعت کرنا
- پیٹ سے فاقہ طبیعت خوش بے اندازہ
- چیاں سی گانڑ پر ہاتھی کا بیعانہ