بیعت کے معنی
بیعت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَے (یائے لین) + عَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اطاعت میں آنا","تسلیم و روز","عہد اطاعت","عہد باندھنا","عہد وفا","فرماں برداری","مرید اپنے مرشد کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر فرمانبرداری کا دعوٰے کرتا ہے","مرید بننے کا دعوٰے کرنا","مرید ہونا"]
بیع بَیعَت
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
بیعت کے معنی
|اب تک کسی بزرگ سے نہ بیعت نصیب ہوئی نہ طویل صحبت۔" (١٩٤٥ء، حکیم الامت، ٥)
بیعت english meaning
draggingHomagepulling
شاعری
- تاریکی کے ہاتھ پہ بیعت کرنے والوں کا
سورج کی بس ایک کرن سے گُھٹ جاتا ہے دَم - اے اہل بصرہ بے بصر و نا خجستہ کام
اے اہل کوفہ مرتکب بیعت حرام - تیری بیعت میں معانی کا قدم ثابت رہے
سیس اوپر بات صندل کا دھر کر غم تھے خلاص - تری بیعت میںمعانی کا قدم ثابت ہے
سیس اوپر ہات صندل کا دھر کر غم تھے خلاص - سائے میں تاک کے ہم کوش بیٹھے ہیں اب اپنا
اس سلسلے میں بیعت کرنے کا ہے ارادہ - بیعت کے ذکر و فکر سے پیہم رمیدہ دل
انصاف کی کشش میں ستم سے کشیدہ دل
محاورات
- آندھی کی طرح طبیعت آنا
- اپنی اپنی طبیعت
- بیعت کرنا
- پیٹ سے فاقہ طبیعت خوش بے اندازہ
- خوے بدور طبیعت کہ نشت۔ نہ رود جز بوقت مرگ ازدست
- دشمنوں کی طبیعت خراب ہے
- دشمنوں کی طبیعت ناساز ہے
- سن سے جی (طبیعت) ہوجانا
- طبیعت اچاٹ ہونا یا اچٹنا
- طبیعت بحال رہنا