تبدیر
{ تَب + دِید }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢٥ء میں "حکمۃ الاشراق" میں مستعمل ملتا ہے۔
["بدد "," تَبْدِیر"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تبدیر کے معنی
١ - انتشار، بکھرنا، بکھراؤ۔
"تخلخل تبدیر اجزا سے ہوتا ہے۔" (١٩٢٥ء، حکمۃ الاشراق، ١٨١)