تجھ کے معنی
تجھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تُجھ }
تفصیلات
iہندی زبان سے اردو میں داخل ہوا۔ ١٥٧٢ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["میں سے پر کو تک تلک وغیرہ کے ساتھ تو کو تجھ سے بدل دیتے ہیں"]
اسم
ضمیر شخصی ( واحد - حاضر )
اقسام اسم
- حالت : مفعولی
- جمع : تُمھیں[تُمھیں (ی مجہول)]
- فاعلی حالت : تُو[تُو]
- اضافی حالت : تیرا[تے + را]
- تخصیصی حالت : تُجھی[تُجھی]
تجھ کے معنی
وہ نبی جس کے وصف میں لولاک یعنی تجھ لیے بنائے سب افلاک (١٧٣٢ء، کربل کتھا، ١)
تجھ کے جملے اور مرکبات
تجھ پاس, تجھ مجھ, تجھ بن
تجھ english meaning
theeThineto do something regularlyto take care ofyours
شاعری
- سارے اوباش جہاں کے تجھ سے سجود میں رہتے ہیں
بانکے ٹیڑھے ترچھے تیکھے سب کا تجھ کو امام کیا - ایسے آہُوئے رم خوردہ کی وحشت کھونی مشکل تھی
سِحر کیا‘ اعجاز کیا‘ جن لوگوں نے تجھ کو رام کیا - سحر گہ عید میں دَور سبُو تھا
پر اپنے جام میں تجھ بن لُہو تھا - دشمنی ہم سے کی زمانے نے
کہ جفا کار تجھ سے یار کیا - مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا
موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا - ہم خستہ دل ہیں تجھ سے بھی نازک مزاج تر
تیوری چڑھائی تونے کہ یاں جی نکل گیا - تفحص فائدہ ناصح تدارک تجھ سے کیا ہوگا
وہی پاوے گا میرا دردِ دل جس کا لگا ہوگا - تاب کہاں ہے تجھ سے کہیئے لگ کے گلے سے سوجاؤ
مانو نہ مانو‘ بیٹھو نہ بیٹھو‘ کھڑے کھڑے ٹُک ہوجاؤ - مہر کی تجھ سے توقع ستمگر نکلا
موم سمجھے تھے ترے دل کو سو پتھر نکلا - سوراخ ہے سینے میں ہر ایک شخص کے تجھ سے
کس دل کے ترا تیرِ نگہ پار نہ پایا
محاورات
- آ بیل مجھے بھکوس میں تجھے بھکوسوں۔ آ بیل مجھے مار
- آؤ بوا لڑیں لڑے ہماری بلا (بلا لگے تجھے)
- اسی راہ پر چال تو جو تجھے گرو بتائے۔ جو بدھیا کے تھان پر ترت ٹھکانا پائے
- اسی گھڑی تاہ دے اسے جو بیری تجھ گھر آئے۔ ایسا نہ ہو دھوئے سے بیٹھے پیر جمائے
- اے تجھے خدا کی سنوار (مار)
- برے تجھ سے ڈرئیے یا تیری برائی سے۔ برے تجھ سے کیا ڈرتے ہیں تیری برائی سے ڈرتے ہیں
- بیوی بیوی عید آئی چل دور تجھے اپنی دال ٹکیا سے کام
- تجھ پڑے جو حادثہ دل میں مت گھبرا۔ جب سائیں کی ہو دیا کام ترت بن جا
- تجھ سے پھرے تو خدا سے پھرے
- تجھ سے تو پیخانے (جا ضرور) میں بھی (پانی) لوٹا نہ رکھواؤں