تحریک
{ تَح + رِیْک }
تفصیلات
iعربی زبان سے ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر استعمال ہوتا ہے۔ اردو ہندی تعصب کی وجہ سے بہت سے عربی، فارسی الفاظ کو شامل کیا گیا اور ہندی کے الفاظ کو نکال دیا گیا۔ یہ لفظ بھی ایسی ہی وجہ سے اردو میں داخل ہوا۔ "معارج الفضائل" میں ١٨٤٠ء میں استعمال کیا گیا۔
["حرک "," تَحْرِیْک"]
اسم
اسم حاصل مصدر ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : تَحْرِیکیں[تَح + ری + کیں (ی مجہول)]
- جمع استثنائی : تَحاریک[تَحَا + رِیْک]
- جمع غیر ندائی : تَحْرِیْکات[تَح + ری + کات]
تحریک کے معنی
"صرف دو چار مرتبہ دم کی تحریک سے اوپر آ جاتا ہے" (١٩٣٢ء، عالم حیوانی، ٧٦)
"مشرقی موسیقی میں عموماً جذبات غم کی تحریک زیادہ ہے" (١٩٣٨ء، ملفوظات اقبال، ٣٢)
"جتنی عمدہ لغات اردو کی اس وقت موجود ہیں وہ یا تو انگریزوں کی لکھی ہوئ ہیں یا ان کی تحریک سے لکھی گئیں"۔ (١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٧)
"حضرت عمر کی تحریک سے وہ رسالت مآبۖ کی خدمت میں حاضر ہوئے"۔ (١٩٢٣ء، سیدہ کی بیٹی، ٧٠)
"اکثر حرکتیں جو غفور نے کی تھیں اس کم بخت کی تحریک سے ہوئی تھیں"۔ (تاریخ ممالک چین)
"جب وطن میں پہنچا تو دوستوں کی تحریک سے اس کو مرتب کر دیا" (١٨٨٦ء، حیاتِ سعدی، ٨٢)
"مخلص طریقت بابو فخرالدین نظامی انجینئر ریاست جاورہ نے اتنی دور تک استقبال کی تحریک بھیجی"۔١٩١ء، روزنامہ سفر، حسن نظامی، ٩
"نا اہلوں کے دینے سے قوم میں کاہلی اور بے غیرتی کی تحریک و ترغیب اور ترقی ہو رہی ہے"۔ (١٩٠٦ء، الحقوق و الفراءض، ١٢٦:٣)
"نیکی کرنے اور بدی سے بچنے کی نہایت زبردست تحریک دل میں پیدا ہوتی ہے" (١٨٨٦ء، حیات سعدی، ٤)
حضرت نزلہ ہیں صدر انجمن دم بدم ان کی بھی اک تحریک ہے (١٩٢١ء، کلیات، اکبر، ٤٢٨:١)
تحریک نسیم و صبح صادق کشتی سبک و ہوا موافق (١٩٠٥ء، کلیات نعت، محسن، ١٣٤)
"آپ نے کچھ تحریک کی ہے کہ وطن ہی میں رہ کر کام کیجیے" (١٩٢١ء، خطوط، اکبر، ٦١)
"مستبدین کے غرور و جبروت سے مرعوب ہو کر دعوت الی الحق کی تحریک رد نہیں کی جا سکتی"۔ (١٩١٣ء، مضامین ابوالکلام آزاد، ١٤)
انگلش
["putting in motion; motion","movement","agitation","commotion; incitement"]