ترجمہ کے معنی
ترجمہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَر + جَمَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٠٢ء کو "خرد افروز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["انتقال مفہوم","ایک زبان سے دوسری زبان میں بیان کی ہوئی عبارت (کرنا۔ ہونا کے ساتھ)","ایک زبان سے دوسری زبان میں بیان کیا ہوا","بیانِ مضمون بزبانِ دیگر"]
رجم تَرْجَمَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : تَرْجَمے[تَر + جَمے]
- جمع : تَرْجَمے[تَر + جَمے]
- جمع غیر ندائی : تَرْجَموں[تَر + جَموں (و مجہول)]
ترجمہ کے معنی
"اس بشارت میں آنے والے پیغمبر کے سب سے پہلے وصف کا ترجمہ برگزیدہ کیا گیا ہے۔" (١٩٣٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٧٣١:٣)
"شیخ جلال الدین سیوطی نے طبقات میں ان کا مفصل ترجمہ لکھا ہے۔" (١٩٢٤ء، تبرکات آزاد، ٣٠٠)
کشاف امر حق ہے بیاں اس سعید کا ہاں ترجمہ ہے مصحف رب مجید کا (١٨٧٤ء، انیس، مراثی)
ترجمہ کے جملے اور مرکبات
ترجمہ نویس, ترجمۂ اللفظ, ترجمہ نگار
ترجمہ english meaning
Interpretation; translationinterpretationtranslationversion
شاعری
- اس شمع رو کو حال دل اپنا اگر لکھوں
ناما مرا ہو ترجمہ سوز و گداز کا - کشاف امر حق ہے بیاں اس سعید کا
ہاں ترجمہ ہے مصحف رب مجید کا - حقیقت کے لغت کا ترجمہ عشق مجازی ہے
وو پائے شرح میں مطلب‘ نہ بوجھے جو متن ہرگز
محاورات
- ترجمہ کرنا