ترکیب کے معنی
ترکیب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَر + کِیب }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٨٢ء کو "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(عوام) تدبیر","(نحو) جملے کے ہر لفظ کی قسم اور تعلق بتانا","اکھٹا کرنا","مرکب کرنا","ملا کر بنانا","نگینہ جڑنا","کئی چیزوں کو ملا کر بنانا","کسی چیز کے بنانے کا خاص طریقہ","کسی چیز کے بنانے یا تیار کرنے کا کوئی خاص طریقہ"]
رکب تَرْکِیب
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : تَرْکِیبات[تَر + کی + بات]
- جمع غیر ندائی : تَرْکِیبوں[تَر + کی + بوں (و مجہول)]
ترکیب کے معنی
"اس امتزاج و ترکیب سے کم و بیش حرارت پیدا ہوتی ہے۔" (١٩٣٣ء، بخاروں کا اصول علاج، ٥)
"اسپین میں اسلامی حکومت کی ترکیب بالکل خالص اور بے میل تھی۔" (١٩١٤ء، مقالات شبلی، ٢٢:٥)
جہاں دیکھتی ہوں پلک میں اٹھا اسی کی ہے ترکیب جلوہ نما (١٨١٠ء، میر، کلیات، ١١٥٢)
دل سے اول دل ملاتے ہو یہ کیا ترکیب ہے پھر پرائی جان کھاتے ہو یہ کیا ترکیب ہے (١٧١٨ء، دیوان آبرو (ق)، ٤٧)
"اب اس زمانے کی وضع ترکیب تہذیب لباس بول چال وغیرہ نے رواج پایا لوگوں نے اسی کو پسند فرمایا۔" (١٨٩٠ء، فسانۂ دلفریب، ١٢)
"حضرت ممدوح کی تصویریں فوٹو گرافی کی ترکیب سے ایک شخص نے تیار کروائی ہیں۔" (١٨٦٨، اکمل الاخبار، دہلی، ٢٨ مئی)
"ہم نے اپنی ترکیب کو کامیاب دیکھتے ہوئے کہا "میں مذاق نہیں کر رہا ہوں۔" (١٩٣٧ء، دنیائے تبسم، ١٩١)
کیا پیمان الفت سن کے دو ترکیب کی باتیں وہ آخر سادہ دل تھے آگئے فقروں میں سائل کے (١٩٤٧ء، سہا، بیاض (ق)، ٤٣)
"ناتمام بندشیں اور ترکیبیں متاخرین کے طرز کی پائی جاتی ہیں۔" (١٩٤٦ء، شیدانی، مقالات، ٢١٨)
"خالد نے بیٹھ کر کھانا کھایا، اس کی ترکیب یوں ہو گی۔" (١٩٠٤ء، مصباح القواعد، ٢٣٧)
ترکیب کے مترادف
تشکیل, ڈیزائن
اجزا, ارکان, بناوٹ, پچمیل, تدبیر, تشکیل, تناسب, حکمت, رَکَبَ, ساخت, طریقہ, طور, علاج, مرکب, ملانا, ملاوٹ, وضع, ڈول, ڈھب, ڈھنگ
ترکیب کے جملے اور مرکبات
ترکیب اتصالی, ترکیب اضافی, ترکیب اعضا, ترکیب بند, ترکیب توصیفی, ترکیب دار
ترکیب english meaning
putting togethercombiningmixing; setting (a stone); composition; compound; mixture; constructionstructuremakemechanism; formfashionmodemethodarrangement; meansplancontrivancearrangementconstructionformationhoneyed wordsmechanismreciperecipie
شاعری
- قفس کی تیلیوں میں جانے کیا ترکیب رکھی ہے
کہ ہر بجلی قریبِ آشیاں معلوم ہوتی ہے - ترکیب سے کنارہ کیا مفردات کی
خط میں کہیں نہ درد جدائی رقم ہوا - جہاں دیکھتی ہوں پلک میں اٹھا
اسی کی ہے ترکیب جلوہ نما - رہا ہونا نہیں امکان ان ترکیب والوں سے
کہ بل دے باندھتے ہیں بیچ پگڑی کے بھی بالوں سے - کیا پیمان الفت سن کے دو ترکیب کی باتیں
وہ آخر سادہ دل تھے آگئے فقروں میں سائل کے - گوندھ کے گویا پتی گل کی وہ ترکیب بنائی ہے
رنگ بدن کا تب دیکھو جب چولی بھیگے پسینے میں - خوبی رعنائی سے کم تجھکو بہت فرصت ہے
اپنی ترکیب بنانے سے کہاں مہلت ہے - انجانی میں جوانی گیا پند ناسنیا
قرآن ہور حدیث سوں ترکیب کر کلام - دنیا کی یہ ترکیب تو بالو کی ہے اک بھیت
دینی جو نظر کیجیے اسلام کی ہے جیت - دیہی کو نہ کچھ پوچھو اک بھرت کا ہے گڑوا
ترکیب سے کیا کہیے سانچے میں کہ ڈھالی ہے
محاورات
- ترکیب بتانا
- ترکیب دینا
- ترکیب سے چلنا
- ترکیب کرنا
- کسی ترکیب سے