ثالیل کے معنی
ثالیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["ثُلُول کی جمع"]
ثالیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m["ثُلُول کی جمع"]
"میر حسن مثالی استاد تھے محمد اقبال مثالی شاگرد۔" ("دانائے راز، ١٢")
"جمیلہ ہاشمی کے اسلوب میں ابتدا ہی سے شاعرانہ تشبیہات، استعاروں اور مثالیت پسندی کا رجحان و میلان نظر آتا ہے۔" (١٩٩٨ء، قومی زبان، کراچی، دسمبر، ٣٧)
"اس کی عکاسی ایک سنجیدہ، بردبار، مثالیت پسند اور اصولوں پر مفاہمت نہ کرنے والی شخصیت کی حیثیت سے کی جائے۔" (١٩٩٣ء، قومی زبان، کراچی، مارچ، ٣٦)
"بڑے لوگوں کو کسی نہ کسی وجہ سے گھر چھوڑنا پڑتا ہے اور بچوں کے لیے کوئی مثالی نمونہ نہیں رہتا جس کی وہ نقل کر سکیں۔" (١٩٧٠ء، پرورش اطفال اور خاندانی تعلقات، ١١٩)
"غزل میں مرکزی حیثیت شاعر کی شخصیت کو نہیں بلکہ اس خیالی یا مثالی کردار کو حاصل تھی جسے تمام شعرائے غزل کے لیے ایک قدر مشترک کی حیثیت حاصل تھی۔" (١٩٦٩ء، صحیفہ، لاہور (غالب نمبر) تنقید غالب کے سو سال، ٥٦٣)