جب
{ جَب }
تفصیلات
iسنسکرت میں لفظ |یاوت| سے ماخوذ ہے اردو میں |جب| رائج ہوا، اور |دیوان حسن شوقی| میں مستعمل ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ, اسم ظرف زماں, متعلق فعل
جب کے معنی
["کہاں ہیں ان میں وہ جو پہلے تھیں باتیں محبت کی ظفر پاتے نہایت فرق ہیں ہم جب میں اور اب میں (١٨٥٦ء، کلیات ظفر، ٨٩:٤)"," تنہا نہ آئے وہ کبھی اللہ رے بدظنی آئے ہیں جب وہ آئے ہیں ناز و ادا کے ساتھ"]
["\"جب پتھر فرسودہ ہو کر چکنا چور ہوتے ہیں تو زمین پر فراش کا نیا بستر لگاتے ہیں\" (١٨٧٥ء، جغرافیہ طبیعی، ٦٠:١)","\"معلوم نہیں جب کیا کہتی تھی اب کیا کہتی ہوں\" (١٨٩٠ء، فسانہ دلفریب، ٥٢)","\"اب تو تم ہماری ہی چیدی ہو، جب ہماری مالک ہو جاؤ گی\"۔ (١٩١٣ء، چھلاوا، ٥٤)","\"بات جب ہے کہ دریا کی لہریں . کوزے میں سما جائیں\" (١٩٤٤ء، افسانچے، ١٠)","\"جب حسن اپنے پورے شباب پر آتا ہے، جب اس میں بے نیازی . پیدا ہوتی ہے\"۔ رجوع کریں:تَب (١٩٣٥ء، دودھ کی قیمت، ٧٩)"]
["\"آیہ جب سے بیمار پڑی ہے میں ڈاکٹر کو بلاتا ہوں\"۔"]
مرکبات
جب تک, جب کہ, جب جب