جبہ کے معنی
جبہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جُب + بَہ }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کاٹنا","ایک قسم کی رومی و عربی ثِقہ پوشاک","ایک لمباکوٹ جو ڈھیلا ہوتا ہے اور آستینں کلائی سے اوپر رہتی ہیں عموماً مولوی اور عالم پہنتے ہیں","پیشانی کی چوڑائی اور خوبصورتی","ماتھے پر ہاتھ مارنا","کنوئیں پر پہنچنا اور ڈول نہ پانا"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : جُبّے[جُب + بے]
- جمع : جُبّے[جُب + بے]
- جمع غیر ندائی : جُبّوں[جُب + بوں (واؤ مجہول)]
جبہ کے معنی
"یہ لباس طیلساں کے علاوہ ایک جبہ ہوتا ہے جو آج کل کی ایم : اے کی گون سے بہت مشابہ تھا۔" (١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٨٢:٣)
جبہ کے مترادف
چغا, قبا, چوغا
جامہ, جَبَّ, چوغا, چوغہ, ستانا, عبا, ہٹانا
جبہ کے جملے اور مرکبات
جبہ و دستار
جبہ english meaning
An outer robe or long cloth coat or gown (of any colour)the sleeves of which reach not quite to the wrist; a coat of mailany coat of defenceA kind of long robebe driven from pillar to postDressgo from door to doorgownlead a tramp|s liferobetogaworth noticeworthy of attention
شاعری
- یہیں ہیں دیر و حرم اب تو یہ حقیقت ہے
دماغ کس کو ہے ہر در کی جبہ سائی کا - تیغ و تبر و خود و زرہ تھے مرا زیور
اب شیفتۂ جبہ و ستار ہوں مولا - کوئی یہ جبہ سائی میرے لکھے کو مٹائے گی
نصیبوں میں جو لکھی ہے برائی وہ نہ جائے گی - شب اس سے لگ چلا تھا میں سو ہنس کر لگا کہنے
کہ ہیں باتیں یہی اس جبہ و دستار کو لازم - آج وہ ہنستے ہیں میرے جبہ و شلوار پر
ایک دن ان کو فلک بندھوائے دھوتی تو سہی - عیش یک شب کا بھی ساماں مہیان ہوا
رہن مغ ہم نے کیا جبہ و دستار عبث - نہ اب وہ جبہ و دستار ہے نہ شان قبا
کہ سر پہ ہیٹ ہے زیب بدن ہے جاکٹ تنگ - تجکو اے واعظ مبارک ہو یہ اسباب غرور
میں نہیں رکھتا ہوں سودا جبہ و دستار کا - سرج کوں گر اجازت ہو تو آوے سیس سوں چل کر
کہ اس کو شوق ہے تجھ استاں پر جبہ سائی کا