جور کے معنی
جور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَوَر }{ جَور (و لین) }
تفصیلات
١ - حرارت یا بخار۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے رحمی","جِسَم کا نارمَل دَجہ حَرارَت سے زیادہ ہو جانا","ظلم ستم","کرنا ہونا کے ساتھ"]
جور جَور
اسم
اسم نکرہ, اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
جور کے معنی
اٹھ اور شکوے نہ کر جور آسمانی کے ستارا وار کھلا پھول شاد مانی کے (١٩٤٦ء، طیور آوارہ، ١٢٩)
جور کے مترادف
ستم, جفا, ظلم, تطاول
انیتی, بخار, بیداد, تپ, تعدی, تیزی, جبر, جفا, زبردستی, زور, ستم, سختی, سنگدلی, شقاوت, ظلم, قساوت, نیاؤ
جور english meaning
wrong-doinginjusticeoppressionviolencetyrannyday and nightFeverOppressionthe dead of the nightwrong doing
شاعری
- تم نے ہمیشہ جور و ستم بے سبب کئے
اپنا ہی ظرف تھا جو نہ پوچھا سبب ہے کیا - ایسے ہی تیز دست ہو خوں ریزی میں تو پھر
رکھوگے تیغ جور کی یک چند میان کر - تم تیغ جور کھینچ کے کیا سوچ میں گئے
مرنا ہی اپنا جی میں ہم آئے ہیں ٹھان کر - جیتے ہیں جب تلک ہم آنکھیں بھی لڑتیاں ہیں
دیکھیں تو جور خوباں کب تک روا رکھیں گے - ہر آن وہ انداز ہے جس میں کہ کہے جی
اُس مخترع جور کو کیا کیا ہے ادا یاد - سفینہ جب کہ کنارے پہ آلگا غالب
خدا سے کیا ستم و جور ناخدا کہیے - برگ گل پر لکھدیں گر مضمون اس کے عدل کا
حشر تک ایمن رہے جور خزاں سے آبسال - بھول کر دل تجھے اب دیں گے نہ ہم اے سفاک
رنج و غم جور و جفا ظلم و ستم یاد ہیں سب - اکٹر آلات جور اس سے ہوئے
آفتیں آئیں اس کے مقدم سے - بو تونے تو ظلم و ستم و جور ہی سیکھا
الفت تجھے آنی تھی نہ بیداد گر آئی
محاورات
- آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا
- ابرا کی جورو سب کی بھاوجہ
- اگن کے بچے کھجور (- کھجوروں) میں <br>(- پر) بتانا
- اگن کے بچے کھجور میں
- اندھے کی جورو کا اللہ بیلی (رکھوالی)
- اندھے کی جورو کا اللہ بیلی / اندھے کا خدا رکھوالا (ہے)
- انوکھی جروا (- جورو) ساگ میں شروا
- انڈے ببول میں بچے کھجور میں
- اوکھ سے گنڈیری پیاری گڑ سے پیارا گانڈا (گنا) ماں بہن سے جورو پیاری جس سے ہوئے گزارا
- ایک جورو سارے کنبے کو بس ہے