جٹ کے معنی
جٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جُٹ }
تفصیلات
iسنسکرت کے اصل لفظ |یکت| سے ماخوذ اردو زبان میں |جٹ| مستعمل ہے۔ اردو میں اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦٨ء میں "رسوم ہند" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پنجاب کے زمینداروں کی ایک قوم","جٹ پنجاب کی ایک بڑی قوم ہے۔ برصغیر کے وہ افراد جو جٹ کہلاتے ہیں یہ اس علاقے کے بڑے یعنی زمیندار لوگ کہلاتے ہیں۔ جب عرب ساتویں صدی عیسویں میں ہندوستان آئے تو انہوں نے جٹوں(جٹ) قوم کے بارے میں تحقیق کی اور یہ پایا کہ بنیادی طور پر اس قوم کا تعلق بدھا (بدھ مت) سے تھا اور اشوک کے زمانے میں یہ قوم اس کے کاشتکار اور سپاہیوں کی حیثیت رکھتے تھے۔ انہی کی قوت کے بل بوتے پر عظیم اشوک نے عہد قدیم کی عظیم الشان سلطنت استوار کی","جٹنا کا","دو متحد آدمی یا چیزیں","دو متحد و متفق آدمی یا کوئی چیز","دیکھئے: جٹا","س۔ جَٹ۔ الجھنا","عدد جو دو پر تقسیم ہوجائے","ہم چشم"]
یکتا جُٹ
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : جُٹوں[جُٹوں (واؤ مجہول)]
جٹ کے معنی
"بے فکری اور پہلوانی کی جٹ ہے۔" (١٩٤٣ء، دلی کا سنبھالا، ٩٤)
"جو دو برابر کے جٹ ملتے ہیں تو دو سے تین بن جانا کوئی بڑی بات نہیں۔" (١٩٦٢ء، آفت کا ٹکڑا، ٢٥٧)
"عددوں کے سلسلے سے مراد عددوں کے ایک جٹ (set) ہے جس میں ایک خاص رشتہ پایا جاتا ہے۔" (١٩٤٥ء، داستان ریاضی، ١٢٤)
"بولے اب پکا دانو ہے کل دو جٹ مارے گئے، کعبتین دو ہو چکی آج رہے گی ڈہل گنڈی۔" (١٨٩٠ء، بوستان خیال، ١١٩:٦)
"چنانچہ وہ جٹ جو کبھی آدھی رات کے وقت عین سر پر تھے . افق پر غروب ہوتے نظر آتے ہیں۔" (١٩٤٥ء، داستان ریاضی، ٣٢)
جٹ کے جملے اور مرکبات
جٹ کے جٹ
جٹ english meaning
a matchpairequalpartialpeer
محاورات
- باتوں چیتوں میں بڑی کرتب بڑی جٹھانی
- باولے کی بیائی گائے۔ سب جٹی لے واکو دھائے
- بی خیلا دوجٹی ایک میلا
- تو دیورانی میں جٹھانی۔ تیرے آگ نہ میرے پانی
- جو جٹ بانٹ کھائے اور گیہوں کھائے ڈوم
- جٹھانی کا بھینسا اگڑ دھوں دھوں
- جیٹھ جٹھانی دیورا سب مطلب کے میت۔ مطلب بن تو کوئی بھی رکھے نہیں پریت
- سیکھی سیکھ پڑوسن کو گھر میں سیکھ جٹھانی کو
- مونڈ منڈائے جٹ (دھرائے) رکھائے۔ لگن بھریں جوں بھینسا۔ کھلڑی اوپر راکھ لگائے من جیسے کا تیسا
- نٹ بدیا پائی جائے۔ جٹ بدیا نہ پائی جائے