جیل کے معنی
جیل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جیل (ی مجہول) }
تفصیلات
iانگریزوں کی آمد کے ساتھ ہی برصغیر کی روزمرہ گفتگو میں داخل ہوا اور آہستہ آہستہ تحریروں میں آنے لگا۔ "قید فرنگ" میں ١٩٠٨ء کو مستعمل ملتا ہے۔, m["اونچا سر","بندی خانہ","بڑا گھر","زنداں خانہ","قید خانہ","قیدیوں کی قطار جو ایک زنجیر میں بندھی ہو","ڈول جو رہٹ پر لٹکائے جاتے ہیں","ڈھولک یا طبلے کی سب سے اونچی آواز"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : جیلیں[جے + لیں (ی مجہول)]
- جمع استثنائی : جیلْز[جیلْز (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : جیلوں[جے + لوں (و مجہول)]
جیل کے معنی
"ایک نینی ہی کی جیل میں دس بارہ قیدی . اس داستان کے حافظ موجود تھے"۔ (١٩٠٨ء، قید فرنگ، ٨٤)
جیل کے مترادف
زندان
پرا, حوالات, زندان, سجن, صف, قطار, محبس
جیل کے جملے اور مرکبات
جیل خانہ
جیل english meaning
A jailprisongaoljailname of a plant bearing purple flowers and fruitpurple colour
شاعری
- قید فرنگ و بند زیست فرق سے بے تیاز ہیں
موت سے پہلے آدمی جیل سے باہر آئے کیوں - لو ہو گیا ہے اونٹ الیکشن کا بے نکیل
اب لٹھ چلیں گے جلسوں میں آباد ہوں گے جیل - کھادی کے بعد جیل کا خلعت جنہیں ملا
کرتے نہیں تمیز وہ موٹے مہین کی
محاورات
- تعجیل کار شیاطین بود