حدت کے معنی
حدت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حِد + دَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٥ء میں "نغمۂ عندلیب" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تیز کرنا","(حَدّ ۔ تیز کرنا)","اکیلا ہونا","تلوار کی تیزی","تلوار کی دھار","تندی (خصوصاً گرمی کی)","تیزی و تندی","طبیعت کی تیزی","گرمی کی شدت"]
حدد حِدَّت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : حِدَّتیں[حِد + دَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : حِدَّتوں[حِد + دَتوں (و مجہول)]
حدت کے معنی
صبح کے قدموں کی آہٹ سے کچل جاتے ہیں آبگینے ہیں کہ حدّت سے پگھل جاتے ہیں (١٩٦٢ء، پتھر کی لکیر، ٨٣)
"تخلیق کار جو افکار کی حدت اور جذبات کے کہرام کو محسوس تو کرتے ہیں مگر ان سے مغلوب نہیں ہوتے۔" (١٩٨٢ء، دوسرا کنارہ، ٧)
حدت کے مترادف
آگ, احراق, گرمی, جلن, تپ, حرارت, تپش
اکیلا, تيزي, تیزی, جلن, جوش, جھانس, زور, شدّت, طاقت, قوت, گرمی, واحد
حدت کے جملے اور مرکبات
حدت ذہن, حدت طبع, حدت نظر
حدت english meaning
sharpness (of a sword); the edge (of a sword); sharpnesskeennessacutenessacrimonyvirulenceaccustomed (to)burninghotnessin the habit (of)inflammation
شاعری
- مئے و حدت کا سب سامان ہے اے بے خبر تجھ میں
آنکھیوں کوں جام ودل کوں آبگینا ، سرکے تئیں خم کر - یہ لو یہ تمازت یہ حدت یہ حبس
الٰہی عذاب سقر سے بچا - کم جو کورشید جہاں تاب کی حدت ہوگی
راحتوں سے بدل ایذاے جراحت ہوگی
محاورات
- کثرت میں وحدت کا مزا لوٹنا