خ کے معنی
خ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خے }
تفصیلات
iاردو زبان کا حرف تہجی ہے۔ ١٩٥٦ء کو "تفسیر ایوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تلفظ خے۔ اردو کا دسواں فارسی کا نواں اور عربی کا ساتواں حرف ہے ہندی اور سنسکرت میں یہ حرف نہیں مگر کھ کے نیچے نقطہ دے کر خ بنالیتے ہیں اسے خائے منقوطہ یا معجمہ بھی کہتے ہیں حساب ابجد میں اس کے ٦٠٠ عدد فرض کئے گئے ہیں علم الافلاک میں ستارہ منگل یا مریخ کو ظاہر کرتا ہے","حساب جمل میں اس کے ٦٠٠ عدد فرض کئے گئے ہیں","عربی کا ساتواں فارسی کا نواں اردو کا دسواں حرف جس کی آواز تالو کے اوپر سے نکلتی اور خائے معجمہ منقوط یا شخذ کے نام سے لکھی اور بولی جاتی ہے","یہ حرف جیم عربی سین معجمہ غین منقوط قاف کا ف عربی اور ہائے ہوز سے بدلتا ہے لیکن ماضی یا مصدر میں جو خے واقع ہوتی ہے وہ اکثر زائے عربی سے بدل جایا کرتی ہے چنانچنہ دوختن ریختن سوختن تاختن باختن ساختن آموختن آمیختن وغیرہ مصدروں کے مضارع سے معلوم ہوسکتا ہے اس کے علاوہ کبھی سین مہملہ اور شین معجمہ سے بھی ایسے موقع پر بدل ہوجاتا ہے جیسا کہ شاختن اور فروختن کے مضارع سے ظاہر ہوتا ہے"]
اسم
حرف تہجی
خ کے معنی
"بنگلہ کی طرح اردو، "ج" کا "ز" ، کا "ج" یا پنجابی کی طرح |ق| کا |ک| یا دکنی کی طرح |ق| کا |خ| تلفظ نہیں کرتی۔" (١٩٦٦ء، اردو لسانیات، ٣٩)
خ english meaning
the tenth letter of the Hindustani alphabet (the seventh of the Arabicfrom which it is borrowed)called Kha|e manqutaand ha-e mojamait is one of the guttural lettersand has no corresponding sound in Englishbut is approximately expressed by the Scottish pronunciation of ch in the word loch(in jummal reckoning) 600slink awaysneak awaytenth letter of Urdu alphabet (equivalent to gutteral Scottish (ch))
شاعری
- شاید کہ دست غیر رہا رات شانہ کش
اس زلف تاب دادہ میں کچھ اج خ نہ تھا
محاورات
- جان بچی لاکھوں پائے (خیر سے بدھو گھر کو آئے)
- دکھ بھریں بی فاختہ اور کوے میوے کھائیں
- کھڑا تختہ پڑا شہتیر
- (چکنایا) چکنیا فقیر مخمل کا لنگوٹ
- (خون کے نالے) خون کی ندیاں بہانا۔ بہنا
- آؤ دوگانہ چٹکی (پڑوسن چپٹی) کھیلیں خالی سے بیگار بھلی
- آئندہ اختیار بدست مختار
- آئی بی عاقلہ‘ سب کاموں میں داخلہ
- آئینہ خیال میں جلوہ عروس مرگ دکھلانا
- آئینہ رخسار پر گرد ملال ہونا یا مکدر ہونا