خارج
{ خا + رِج }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے، اردو میں بطور اسم صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٤٢١ء، میں "شکار نامہ" میں استعمال ہوا۔ اردو میں کبھی اسم نکرہ بھی استعمال ہوتا ہے۔
["خرج "," خارِج"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع : خارِجِین[خا + رِجِین]"]
- ["جمع : خارِجِین[خا + رِجِین]"]
خارج کے معنی
["\"اوہام جن کا خارج میں کوئی وجود نہیں ہوتا . اس کی نظر میں مجسم ہوتے ہیں\"۔ (١٩٢٩ء، سربریدہ، ٦٤)","\"نیچر اپنے سوا کہیں اس بات کا پتا نہیں دیتی کہ اس سے خارج کوئی قدرت ہے\" (١٨٧٨ء، مقاماتِ ناصری، ١٣٦)","\"انسان . اپنے اس عمل سے اپنی پنہاں قوتوں کو عمل میں لاتا ہے\"۔ (١٩٦١ء، ادب اور شعور، ٩)"]
["\"بے چارہ مبتلا، اس عوام سے مستثنٰی، اس کلیے سے خارج نہ تھا\"۔ جو خارج نہیں ذات سے یہ نمود یقیناً دوامی ہے کل کا وجود (١٨٨٥ء، محسنات، ٥)(١٩٣٢ء، کلام بے نظیر، بے نظیر شاہ،)","\"جو شخص میرے طریقے پر نہیں چلتا وہ میرے گروہ سے خارج ہے\"۔ (١٩١٤ء، سیرۃ النبی، ٣٢٤:٢)","\"شاعری کے متعلق عالم خارج کو انہوں نے انگریزی کی اصطلاح Objective اور شاعری کے متعلق عالم ذہن کو Subjective کے مترادف استعمال کیا ہے\"۔ (١٩٨٢ء، آج کا اردو ادب، ٢٨٩)","\"میرا انجام کار دو طرح پر متصور ہے یا صحت یا مرگ پہلی صورت میں خود اطلاع دوں گا دوسری صورت میں سب احباب خارج سے سن لیں گے\"۔ (١٨٦٣ء، خطوط غالب، ٥٠١)","\"دس کو چھے میں ضرب کر کے حاصل ضرب کو بیس پر تقسیم کریں کہ خارج قسمت تین مہینے نکلیں\"۔ \"اگر مقدار معلوم عمود ٤٦٤ ء ٣ ہے تو اس کو ٨٦ء پر تقسیم کرنے سے خارج ٤ نکلیں گے جو مقدار ضلع ہے\"۔ (١٨٥٢ء، اصول علم الحساب)(١٩٠٧ء، تشریح المساحت، ١٠)","\"اگر دعوے کی صحت نہ ہووے تو . سوال کرنا اس سے کچھ ضرور نہیں بلکہ دعوے کو خارج کر دیوے\"۔ (١٨٦٧ء نور الہدایہ (ترجمہ)، ١١١:٣)"]
مترادف
بیروں, راندہ
مرکبات
خارج المرکز, خارج کنندہ, خارج ازبحث, خارج ازقیاس, خارج العقل